کندھ کوٹ (نامہ نگار مختیار اعوان)این ٹی ایس تحریک کی مرکزی کال پر سندھ کے دیگر شہریوں کی طرح ضلع کشمور کندھ کوٹ میں بھی امیدواروں نے پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتال کی اور شدید نعرے بازی کی
تفصیلات کے مطابق این ٹی ایس تحریک کی مرکزی کال پر سندھ کے دیگر شہریوں کی طرح ضلع کشمور کندھ کوٹ میں بھی امیدواروں نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے کی قیادت ضلع کشمور کے صدر ممتاز علی شیخ نے کی۔ نائب صدر نیک محمد چاچڑ۔ امداد علی قمبرانی غلام شبیر باجکانی۔ اور دیگر نے کی اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ 2013 پی ایس ٹی۔ اور جے ایس ٹی کی 60 سے 90 مارکس لے کر ٹیسٹ پاس کی تھی جس میں محکمہ تعلیم نے دشمن پالیسیاں بنا کر تعلیم کا بیڑہ ہی غرق کر دیا ہے 9 سال گزرنے کے باوجود ہمیں آفر آرڈر موصول نہ ہوسکے، سندھ حکومت کی جانب سے محکمہ تعلیم میں نوکریوں کا ایک اشتہار 20000 پرائمری، اور سیکنڈری اساتذہ کی بھرتی کے لئے جاری کیا گیا تھا اس اشتہار کے مطابق بیس ہزار میں سے صرف 12000 اساتذہ بھرتی ہوں گے اور ان میں سے تین سے چار ہزار بوگس بھرتی کیے گئے ہیں ہمیں ویٹنگ کا ڈرامہ بتا کر ابھی تک در پردر کیا گیا ہے دوسرے صوبوں، اضلاع اور تعلقہ سے جب کہ ہم معزز عدالتوں میں گئیں جہاں سے ہمارے حقوق کے فیصلے ہوئے ہیں، عدالتی فیصلے بھی حکومت کو قبول نہیں،مظاہریں نے مزید کہا کہ بعد ازاں 14 جون کو سردار شاہ سے بات چیت ہوئی، نوٹیفکیشن جاری کیا گیا اور کمیٹیاں مقرر کی گئیں، انہوں نے ہم سے کاغذات مانگے اور نوکریاں دینے کا وعدہ کیا، لیکن وعدہ وفا نہیں کیا، مسلسل جدوجہد کرتے ہوئے کراچی میں پرامن احتجاج کے دوران تشدد، جبر اور تذلیل کا نشانہ بنا کر گرفتار کیا گیا، خواتین کی عزت کا خیال تک نہیں رکھا گیا تحریک کا وفد عدی فریال تالپر پہنچا جہاں پر مذاکرات ہوئے۔ ادی فریال تالپر ہمیں اپنے حقوق کے لیے یقین دلایا کہ آپ کا مسئلہ جلد از جلد حل کیا جائے گا لیکن طویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی حکومت کی طرف سے کوئی مثبت جواب نہیں ملا ہم ڈاکو نہیں ہیں بلکہ ہم پاکستان کے پڑھے لکھے، باشعور اور پرامن شہری ہیں۔ ہمیں تعلیم سے پیار ہے ہم انسان ہیں ہم پڑھنا چاہتے ہیں ہم معاشرے کے بہترین استاد ثابت ہوں گے۔انھون وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ سے پرزور مطالبہ کرتے ہے کہ ہمیں محکمہ تعلیم میں آفر آرڈر دے کر بے چینی ختم کی جائے بصورت دیگر جدوجہد مرتے دم تک جاری رہے گی۔
Shares:








