لندن میں ایک ڈیزائنر اسٹور میں خریداری کے دوران انسٹاگرام انفلوئنسر کا نیا 10,000 پاؤنڈ مالیت کا ہرمس برکن بیگ چور کے ہاتھوں چھین لیا گیا۔
یہ خوفناک واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ماڈل جینس جووستما اپنے کپڑے بدل رہی تھیں اور ایک وی آئی پی چینجنگ روم میں موجود تھیں۔جینس جووستما، جو انسٹاگرام پر 12 لاکھ فالوورز کی حامل ہیں، نے اپنے بیگ کی چوری کا سی سی ٹی وی ویڈیو شیئر کیا۔ اس ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح ایک عورت، جو سفید کوٹ میں ملبوس ہے، اسٹور میں چکراتی ہوئی آئی اور کمرے کا دروازہ کھول کر اندر داخل ہوئی۔جینس نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ وہ اپنی پشت دروازے کی طرف کر کے کپڑے بدل رہی تھی اور اُسے اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ اس دوران چور بیگ چوری کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وہ مزید کہتی ہیں: "چور نے شاید مجھے برہنہ حالت میں کمرے میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا اور فوراً بیگ چھین لیا۔”
ویڈیو میں چور کمرے میں آ کر واپس نکلتے ہوئے دکھائی دیتی ہے اور چند لمحوں بعد وہ ہرمس برکن بیگ لے کر باہر نکلی۔ اس دوران اس کی دوسری بیگ دروازے کے ہینڈل پر پھنس گئی، جسے وہ آزاد کر کے فوراً عمارت سے فرار ہو گئی۔
اس چوری کے واقعے نے لندن میں ڈیزائنر ہینڈ بیگ کی چوریاں بڑھا دی ہیں، جس کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ جینس جووستما نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لندن کے لوگوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ محتاط رہیں کیونکہ چور اب چینجنگ رومز میں بھی وارداتیں کر رہے ہیں۔جینس نے لکھا: "لندن والوں کو خبردار رہنا چاہیے، چور آپ کو تبدیل ہوتے ہوئے دیکھ کر آپ کے بیگ اور دیگر قیمتی چیزیں چوری کر سکتے ہیں۔ میرا ہرمس برکن بیگ، جسے میں نے ابھی ایک ہفتہ پہلے خریدا تھا، میری نظروں کے سامنے چوری کیا گیا۔”
ہرمس برکن بیگ دنیا کے سب سے مہنگے اور مشہور ہینڈ بیگ میں شمار ہوتا ہے، جس کی قیمت 10,000 پاؤنڈز سے زیادہ ہو سکتی ہے۔ یہ بیگ ہاتھ سے تیار کیے جاتے ہیں اور ان میں کرکودائل یا الیگٹر کے چمڑے جیسے مہنگے مواد کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ایک بیگ کی تیاری میں کم از کم 18 گھنٹے لگتے ہیں۔
یہ چوری لندن میں ایک اور واردات کے بعد ہوئی ہے، جس میں دو نقاب پوش چوروں نے ایک ڈیزائنر شو روم سے ہزاروں پاؤنڈز مالیت کے ہینڈ بیگ چوری کیے۔ اس سے صرف تین ہفتے قبل تین افراد نے ایک بیگ شاپ سے 500,000 پاؤنڈز مالیت کے لگژری بیگ چوری کیے تھے۔ پولیس ان چوروں کی وارداتوں کو ایک دوسرے سے منسلک نہیں سمجھ رہی ہے، لیکن اس کے باوجود دکانوں میں چوریوں کے بڑھنے کی وجہ سے کاروباری افراد انتہائی محتاط ہو گئے ہیں۔ میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ اس پر تفتیش جاری ہے، تاہم ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہو سکی۔ پولیس نے 17 دسمبر کو اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔
جینس جووستما نے کہا کہ اس واقعے سے وہ شدید طور پر متاثر ہوئیں اور اس نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا: "جب آپ اتنی محنت سے کچھ حاصل کرتے ہیں اور پھر وہ آپ سے چھین لیا جاتا ہے، تو وہ بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔ یہ صرف مادی چیز نہیں بلکہ انسانیت کے اصول اور پیسوں کی قدر کا مسئلہ ہے۔”اس واقعے نے نہ صرف جینس بلکہ لندن کے دیگر باشندوں کو بھی چوروں کے بڑھتے ہوئے خطرات سے آگاہ کیا ہے، جو اب ڈیزائنر شاپس اور چینجنگ رومز تک پہنچنے لگے ہیں۔