پاکستان ہندوکونسل کے زیراہتمام کراچی کے مشہور ریلوے گراؤنڈ میں 105 ہندوجوڑوں کی اجتماعی شادی کی ایک شاندار اور رنگین تقریب منعقد کی گئی۔ یہ تقریب نہ صرف مذہبی اور ثقافتی لحاظ سے اہمیت کی حامل تھی، بلکہ اس نے محبت اور اتحاد کا ایک خوبصورت پیغام بھی دیا۔

شادی کی اس عظیم تقریب میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور جوڑوں کی خوشیوں میں شریک ہو کر اس لمحے کو یادگار بنا دیا۔ شریک ہونے والے افراد کی تعداد نے تقریب کی اہمیت اور اس کے اہتمام کو مزید بڑھا دیا۔ہر ایک جوڑے نے شادی کے مخصوص رسم و رواج کی پیروی کرتے ہوئے ہاتھوں میں مہندی اور ماتھے پر بندیا سجائے ہوئے تھے۔ جوڑوں کے ملبوسات بھی خاص طور پر خوبصورت اور رنگین تھے، جو شادی کی خوشیوں اور ان کے آغاز کو جیتے جاگتے جشن میں تبدیل کر رہے تھے۔اس تقریب کے دوران شریک افراد کا جوش و جذبہ قابل دید تھا، اور وہ اس دن کو اپنی زندگی کا سب سے خوشگوار دن سمجھتے ہوئے خوشی سے سرشار تھے۔ ان جوڑوں کے لیے یہ ایک نیا آغاز تھا، جس کے دوران انہوں نے اپنے مستقبل کی امیدوں اور خوابوں کا وعدہ کیا۔

پاکستان ہندوکونسل نے اس اجتماع کا اہتمام کیا تھا تاکہ نہ صرف ہندو کمیونٹی میں شادی کے تعلقات کو مضبوط کیا جا سکے، بلکہ انہیں اجتماعی طور پر خوشیوں کے موقع پر مل بیٹھنے کا موقع فراہم کیا جائے۔اس خوبصورت اور رنگین تقریب نے ہر دل میں محبت اور بھائی چارے کا پیغام دیا، اور یہ بات ثابت کی کہ پاکستان میں مختلف مذاہب کے افراد کے درمیان ہم آہنگی اور محبت کا رشتہ مضبوط ہو رہا ہے۔

ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے اجتماعی شادیوں کی تقریب کے دوران پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور ملک بھر میں مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے خصوصی دعا بھی کرائی جس میں تمام مہمانوں نے مذہبی تفریق سے بالاتر ہوکر بین المذاہب ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کی ایک بہترین مثال پیش کی۔

جالندھر میں خودساختہ نبی سامنے آ گیا،عیسائیت کی پرچار،لوگ مذہب بدلنے لگے

Shares: