شہرقائد،چھ منزلہ عمارت زمین بوس، مکین پریشان، وزیراعلیٰ کا نوٹس، تحریک انصاف کا بڑا مطالبہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہر قائد کراچی میں پراناحاجی کیمپ ٹمبرمارکیٹ میں مخدوش عمارت گرگئی،6 منزلہ مخدوش عمارت میں 21 فلیٹس تھے تمام مکینوں کوبروقت نکال لیا گیا تھا گرنےوالی بلڈنگ مخدوش عمارتوں میں شامل نہیں تھی،عمارت 13 سال پہلے تعمیر کی گئی، کراچی شہرمیں 380 سےزائدعمارتیں مخدوش ہیں.
عمارت کے گرنے کی اطلاع پر پولیس اور متعلقہ ادارے پہنچ گئے۔ پولیس نے سڑک کو آمدورفت کیلئے بند کر دیا، تمام مکینوں کو بر وقت نکال لیا گیا تھا، مخدوش عمارت ایک جانب سے جھک گئی تھی، جس کے گرنے کا خدشہ تھا۔ عمارت گرتے ہی علاقے میں بھگدڑ مچ گئی۔عمارت پرانی تھی اور کالم کمزور ہوگئے تھے
ایس بی سی اے حکام کا کہنا تھا 100 سے زائد انتہائی خطرناک قرار دی گئی ہیں، کئی عمارتوں میں شہری رہائش پذیر ہیں، انتباہ کے باوجود بھی خالی نہیں کی جا رہی، رہائشیوں کو کئی بار مخدوش عمارتیں خالی کرنے کا کہا گیا ہے،
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں عمارت گرنےکے واقعےکانوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کوشش کریں کوئی جانی نقصان نہ ہو.
شہر قائد کراچی کے جس علاقے میں عمارت گری وہاں قیام پاکستان سے پہلے کی عمارتیں موجود ہیں اور وہاں اتنی بلند عمارتیں بنانے کی قانونی اجازت نہیں ہے۔ پرانے کراچی میں کم سے کم 305 عمارتوں کو مخدوش قرار دیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ ہر غلط کام ایس بی سی اے سے ہوجاتا ہے،ایس بی سی اے جیسے اداروں کو حکومتی سرپرستی حاصل ہے،بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ذمہ داروں کےخلاف کارروائی ہونی چاہیے،ایس بی سی اے حکام بھتہ لے کر عمارت بنانے کی منظوری دے دیتے ہیں،عمارت 15سال پہلےبنی جوزیادہ پراناوقت نہیں،عمارت کی منظوری دینے والوں سے تحقیقات کی جائیں،عمارت کے مکینوں کو سہولیات فراہم کرنا صوبائی حکومت کا کام ہے،