پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) نے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایدھی فاؤنڈیشن سے مدد طلب کی ہے۔
پی اے اے کی جانب سے ایئرپورٹ کے مختلف حصوں میں آوارہ کتوں کی موجودگی کو روکنے اور ان کی تعداد کو کم کرنے کے لیے ایدھی فاؤنڈیشن کو ایک رسمی مراسلہ ارسال کیا گیا ہے۔کراچی ایئرپورٹ کے منیجر ایئر سائیڈ، اکرام بیگ کی جانب سے لکھے گئے اس خط میں، خاص طور پر جنرل ایوی ایشن ایریا اور ایئرپورٹ کے اطراف میں گھس آنے والے کتوں کی شکایت کی گئی ہے۔ پی اے اے نے ایدھی فاؤنڈیشن سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے عملے کے ذریعے ان کتوں کو پکڑ کر ایئرپورٹ کی حدود سے باہر لے جائیں تاکہ ایئرپورٹ کے اندر اور ارد گرد کے علاقے میں ان کی موجودگی کو ختم کیا جا سکے۔مراسلے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ یہ آوارہ کتے نہ صرف ایئرپورٹ کی فلائٹ سیفٹی کے لیے خطرہ ہیں بلکہ طیاروں کی پروازوں کے دوران بھی یہ خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ ان کتوں کی موجودگی ایئرپورٹ کی حدود میں انسانی جانوں کے لیے بھی ایک سنگین خطرہ بن سکتی ہے، جو کہ کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن، جو پاکستان کی سب سے بڑی فلاحی تنظیموں میں سے ایک ہے، اس سے قبل بھی مختلف امدادی کاموں میں سرگرم رہی ہے اور اس نے ایئرپورٹ پر آوارہ کتوں کو پکڑنے کے لیے اپنے تجربے اور وسائل کا استعمال کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ایران اور روس کے صدور کے مابین جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدے پر دستخط