شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو ہے، رواں سال کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے تین خواتین اور ایک پولیس اہلکار سمیت 48 شہری جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

باغی ٹی وی کے مطابق کراچی میں لوٹ مار کی وارداتیں نہ تھم سکیں، صرف رواں ماہ کے دوران بھی ڈاکو سرگرم رہے، جب کہ 9 جون کو نیو کراچی کے علاقے بلال کالونی میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شہری ناصر کے معاملے میں پولیس کی جانب سے ذاتی رنجش کا دعویٰ غلط ثابت ہوا۔ تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ناصر کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا تھا۔

مئی کے مہینے میں بھی ڈاکوؤں کی وارداتوں میں پولیس اہلکار، کمسن بچی اور بچے سمیت 12 شہریوں کو قتل کیا گیا۔ اپریل اور مارچ میں بھی 10، 10 افراد ڈاکوؤں کی گولیوں کا نشانہ بنے، جبکہ فروری میں 10 اور جنوری میں 5 افراد قتل ہوئے۔

شہری حلقوں کی جانب سے پولیس کی کارکردگی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے، جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔

بلاول بھٹو کی قیادت میں پارلیمانی وفد برسلز پہنچ گیا

نیتن یاہو حکومت خطرے میں، اسرائیلی پارلیمنٹ کی تحلیل پر آج ابتدائی ووٹنگ ہوگی

پاکستان، افغانستان اور یو اے ای کے درمیان سہ ملکی ٹی20 سیریز کی بات چیت جاری

امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا، صدر ٹرمپ کا اعلان

سندھ میں جدید ٹرانسپورٹ منصوبے، ای وی چارجنگ اسٹیشنز اور ڈبل ڈیکر بسز متعارف کرانے کا فیصلہ

Shares: