وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ہمارے دور میں کراچی دنیا کے تیزی سے ترقی کرنے والے 12 ممالک میں شامل ہوگیا تھا، آج شہر تباہ حال ہے، ہم اچھے نہیں مگر بروں میں کم برے ہیں،
شہر قائد کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کو درست کرنے کا وقت آ چکا ہے کیونکہ اس شہر کی ترقی براہِ راست پاکستان کی معاشی مضبوطی سے جڑی ہوئی ہے،چھ ماہ قبل وزارتِ صحت کی ذمہ داری سنبھالی اور انہیں متعدد انتظامی و پالیسی چیلنجز کا سامنا ہے، تاہم خدمتِ خلق ہی ان کی سیاست کا بنیادی مقصد رہا ہے۔ ماضی میں کیے گئے ترقیاتی منصوبے کسی دباؤ یا مطالبے کے نتیجے میں نہیں بلکہ شہری ضروریات کو مدنظر رکھ کر مکمل کیے گئے،کراچی دودھ دینے والی گائے ہے، اسے چارہ تو کھلاؤ، آپ کو معاشی بحران سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتا ہے، پاکستان کی 50 فیصد سے زیادہ برآمدات کراچی سے ہوتی ہیں، کراچی کی افادیت سے کوئی انکار نہیں کرتا۔
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے 90 فیصد علاقوں میں پینے کا صاف پانی نہیں ہے، ہماری لائنوں کا پانی ہمیں ہی فروخت کر دیا جاتا ہے، کراچی کو ٹھیک کرنے سے کوئی انکار بھی نہیں کرتا، لیکن کراچی کب ٹھیک ہو گا یہ کوئی نہیں بتاتا،کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، ہمیں نظام ٹھیک کرنا ہے اور نظام ملک کا آئین ہے، ترقی یافتہ ملکوں میں مقامی حکومتوں کا نظام ہے، ہمارے ہاں مقامی حکومتوں کا نظام فراڈ ہے،کوئی اپنے لیڈر کے خلاف نہیں جاتا، ہماری واحد پارٹی ہے جس نے اپنے لیڈر کو فارغ کیا،میرے پاس کام کرنے کے لیے 12 نہیں 24 گھنٹے ہیں۔ میں آج بھی اپنے افسروں کو سُلا کر سوتا ہوں ۔








