میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وہ فاروق ستار، مصطفیٰ کمال اور خالد مقبول کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اگر یہ رہنما کراچی کی ترقی کے لیے کام کرنے کی خواہش رکھتے ہیں تو وہ ہر وقت ان کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

یہ بات انہوں نے پاکستان یوتھ پارلیمنٹ کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ پاکستان میں لیڈرشپ کی کوئی خاص کمی نہیں ہے، بلکہ جو بھی شخص اچھے فیصلے کرتا ہے وہ لیڈر بن سکتا ہے۔ انہوں نے پارٹی کے قائد بلاول بھٹو زرداری کی جوان قیادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی ایک اچھے لیڈر ہیں۔انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ہمارے معاشرے میں بے یقینی اور مایوسی بہت بڑھ چکی ہے، لیکن پاکستان کے عوام کو یہ سمجھنا چاہیے کہ وہ اپنے ملک کو چھوڑ کر کہیں نہیں جا سکتے۔ اس لیے ضروری ہے کہ قیادت اور نوجوانوں کے درمیان تعلق مضبوط ہو تاکہ مسائل کا حل نکالا جا سکے۔

کراچی کے مسائل پر بات کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ پینے کے پانی کی کمی ہے۔ انہوں نے لاہور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لاہور میں زیرِ زمین میٹھا پانی موجود ہے، مگر کراچی میں یہ نہیں ہے۔ ان کے مطابق، پانی کے مسئلے پر لاہور کی مثال کراچی میں نہیں دی جا سکتی۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ شہریوں کو اپنے فرائض کا احساس کرنا چاہیے، تب ہی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔میئر کراچی نے کہا کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ فاروق ستار، مصطفیٰ کمال اور خالد مقبول کو دعوت دی کہ وہ کراچی کی بہتری کے لیے متحد ہو کر کام کریں۔ "باتیں اور پریس کانفرنسیں کرنے سے خدمت نہیں ہوتی،” انہوں نے کہا، "ہمیں عملی طور پر کام کرنا ہوگا۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ کراچی کے دروازے ہر سیاسی جماعت کے لیے کھلے ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے افراد کراچی کے لیے اپنا دل بڑا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت ملک بھر میں موٹر وے کی تعمیر کر رہی ہے، لیکن کراچی میں سکھر حیدرآباد موٹر وے کیوں نہیں بنائی جا رہی؟ "وزیراعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ کراچی کے لیے خزانے کھولیں، کراچی کو 15 ارب نہیں بلکہ 1500 ارب روپے ملنے چاہئیں۔”انہوں نے یہ بھی کہا کہ کراچی کی ترقی میں وفاقی حکومت کا کردار بہت اہم ہے، اور ایم کیو ایم پاکستان والوں سے درخواست کی کہ وہ آئیں اور مل کر کراچی کی بہتری کے لیے کام کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ لڑائی کرنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، اس کے بجائے ہمیں آپس میں تعاون کرنا ہوگا۔مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو وزیراعظم سے یہ مطالبہ کرنا چاہیے کہ وفاق کراچی کی مدد کرے تاکہ شہر کے مسائل حل ہو سکیں اور کراچی کی ترقی کی راہ ہموار ہو سکے۔

برازیلی بحریہ کی دوسری جنگ عظیم کے جہاز کے غرق ہونے کی جگہ کی تصدیق

جوڈیشل کمیشن نے پشاور ہائیکورٹ کے لیے 10 ایڈیشنل ججز کی منظوری دے دی

Shares: