کراچی قائدآباد سے صادق آباد جانے والے معروف اسکریپ کے تاجر معین الدین کو اغوا کرلیا گیا ہے۔ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ مغوی کے بیٹے غیاث الدین کی مدعیت میں قائدآباد تھانے میں درج کرلیا ہے۔

مقدمے کے متن کے مطابق، معین الدین فیکٹریوں، سرکاری اداروں اور مارکیٹوں سے اسکریپ خریدنے کا کام کرتے ہیں۔ اغوا سے چند دن قبل معین الدین نے اپنے اہل خانہ کو اطلاع دی تھی کہ وہ صادق آباد جا کر اسکریپ خریداری کریں گے۔ 21 جون کو معین الدین کے چھوٹے بھائی ذیشان نے انہیں لانڈھی ریلوے اسٹیشن پر ٹرین کے لیے چھوڑا تھا، تاہم اگلے دن تک ان کا فون بند رہا اور رابطہ منقطع ہو گیا۔23 جون کو ذیشان کے فون پر معین الدین کے نمبر سے وائس میسج موصول ہوا جس میں اغواکاروں نے والد کی رہائی کے لیے بھاری تاوان کا مطالبہ کیا۔ اغواکاروں نے والد کی رہائی کے بدلے 2 کروڑ روپے، 2 مہنگی راڈو گھڑیاں اور 2 آئی فونز کا مطالبہ کیا ہے۔ علاوہ ازیں، انہوں نے معین الدین کی ایک تشدد زدہ اور برہنہ ویڈیو بھی اہلخانہ کو بھیجی ہے، پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے اور اغواکاروں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے اور سراغ لگانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ جلد سے جلد معین الدین کی بازیابی کے لیے پرعزم ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے انصاف کی توقع رکھتے ہیں۔

Shares: