ایف بی آر نے کراچی کیلئے جائیداد کی نئی قیمتوں کا تعین کردیا
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی کے لیے پونے تین سال بعد جائیداد کی نئی قیمتوں کا تعین کردیا۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں رہائشی جائیدادکی زیادہ سے زیادہ قیمت 60 ہزار روپے تک فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے‘نیول، زمزمہ، فیز 5، ڈی ایچ اے کے رہائشی جائیدادکی قیمت سب سے زیادہ 75ہزار تک فی مربع فٹ مقررکی گئی ہے۔جمشید کوارٹرز7 ہزار، لیاقت آباد 3 ہزار 600، لیاری کوارٹرزکے لیے رہائشی جائیدادکی قیمت 2 ہزار 200 روپے فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے فیصلے کا اطلاق یکم نومبر سے ہوگا۔نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی میں جائیدادوں کی 12 کیٹیگریز میں تقسیم ختم کر دی گئی ہے۔فیصلے کے مطابق رہائشی,کمرشل، صنعتی علاقوں کے لیے جائیداد کی قیمتوں کا تعین کیا گیا ہے، جائیداد کے لیے قیمتوں کا تعین فی مربع فٹ کے حساب سے کیا گیا ہے۔اس سے قبل کراچی کی جائیداد کی قیمتوں کا تعین فی مربع گز کے حساب سے کیا گیا تھا۔ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی میں رہائشی جائیدادکی زیادہ سے زیادہ قیمت 60 ہزار روپے تک فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔کراچی کے علاقے نیول، زمزمہ، فیز 5، ڈی ایچ اے کے رہائشی جائیدادکی قیمت سب سے زیادہ مقررکی گئی ہے، ان علاقوں کے لیے کمرشل پراپرٹی کی قیمت 75ہزار تک فی مربع فٹ مقررکی گئی ہے۔
ایف بی آر کے مطابق عبداللہ ہارون روڈ اور برنس روڈ کی رہائشی جائیداد کی قیمت 7 ہزار روپے جبکہ بلدیہ ٹاون 1 ہزار 300 اور بفر زون کی رہائشی جائیداد کی قیمت 3 ہزار تک فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔نوٹیفکیشن میں سول لائنزکے لیے رہائشی جائیداد کی قیمت 10ہزار200 روپے تک فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی نئی قیمتوں کے بعد جمشید کوارٹرز7 ہزار، لیاقت آباد 3 ہزار 600، لیاری کوارٹرزکے لیے رہائشی جائیدادکی قیمت 2 ہزار 200 روپے فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔نظر ثانی شدہ قیمتوں کے مطابق ایم اے جناح روڈ7 ہزار، محمود آباد اور نیلم کالونی 3 ہزار جبکہ پرانا گولیمار اور اورنگی ٹاون کے لیے رہائشی جائیداد کی قیمت 2 ہزار 200 روپے فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔نئی قیمتوں کے مطابق شاہ فیصل کالونی 2 ہزار 200، شاہ فیصل ٹاون 3 ہزار روپے اور شاہراہ فیصل کی رہائشی جائیدادکی قیمت7 ہزارروپے تک فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز جائیداد کی قیمت کو مارکیٹ ریٹ کے قریب لانے کے لیے ایف بی آر نے 56 شہروں میں پراپرٹی ویلیوایشن کی شرح 80 فیصد تک بڑھا دی تھی۔ایف بی آر کے اس فیصلے کا مقصد ریونیو اکٹھا کرنا اور سرمایہ کاری کو معیشت کے زیادہ پیداواری شعبوں کی طرف منتقل کرنا ہے۔
کراچی سے حیدر آباد بذریعہ سڑک منتقل کیا جانے والا طیارہ تاخیر کا شکار