کراچی میں انٹرمیڈیٹ بورڈ کے نتائج ایک بار پھر متنازع ہوگئے طلبا نے بورڈ آفس کے باہر احتجاج کیا۔

باغی ٹی وی کے مطابق طلبا نے بتایا کہ نتیجہ انتہائی مایوس کن بنایا گیا ہے، میٹرک میں 80 سے 85 فیصد سے زائد نمبر لینے والے طلبا کو 50 فیصد سے بھی کم نمبر دیے گئے۔احتجاج کرنے والے طلبا کا کہنا ہے کہ کئی کئی مضامین میں فیل بھی کردیا گیا ہے۔ انٹرمیڈیٹ پری میڈیکل فرسٹ ایئر کے طلبا نے انٹر بورڈ آفس کے باہر احتجاج کیا ہے جس میں نتائج پر نظرثانی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔دوسری جانب انٹربورڈ کے نتائج کا تنازع سندھ اسمبلی میں پہنچ گیا اور ارکان کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ایم کیو ایم ارکان نے وقفہ سوالات میں انٹر نتائج پر بات کرنے کی کوشش کی لیکن ڈپٹی اسپیکر کی اجازت نہ دینے پر شور شرابا گیا کیا اور کاغذ پھاڑ کر اڑا دیے گئے۔ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید کا کہنا ہے کہ آج سندھ اسمبلی میں بھی ایم کیو ایم نے اس مسئلے پر ہنگامہ آرائی کی تھی لیکن بورڈ کسی حکومت کے ماتحت نہیں ہیں جو رزلٹ بناتے ہیں۔سعدیہ جاوید نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اصلاحاتی کمیٹی بنادی ہے جو اس معاملے کو دیکھے گی، علی خورشیدی کی ہنگامہ آرائی کے بعد بھی وزیر اعلیٰ نے نوٹس لیا ہے۔ بچوں کو اگر پیپر ری چیک کروانا ہے تو انہیں فیس تو ادا کرنا ہوگی، بورڈ کا جو حشر ہے وہ ایم کیو ایم کا بویا گیا بیج ہے۔

پہلا دن، جنوبی افریقا کے 4وکٹوں کے نقصان پر316رنز

ایم کیو ایم لندن کا ٹارگٹ کلر مقابلے کے بعد گرفتار

Shares: