سینیٹ قائمہ کمیٹی بحری امور کے چیئرمین سینیٹر فیصل واوڈا نے ایک اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پورٹ کی 40 ارب روپے کی سرکاری قیمت کی زمین صرف 5 ارب روپے میں دے دی گئی ہے۔
یہ انکشاف سینیٹ کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا گیا، جس کی صدارت فیصل واوڈا نے کی۔ اجلاس میں فیصل واوڈا نے کراچی پورٹ کی زمین کے حوالے سے کیے گئے سودوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پورٹ کی 500 ایکڑ اراضی کی مارکیٹ ویلیو 60 ارب روپے سے زیادہ ہے، مگر اس زمین کو انتہائی کم قیمت پر الاٹ کیا گیا۔فیصل واوڈا نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ کراچی پورٹ کی زمین کی الاٹمنٹ کے معاملات میں ایک بڑا اسکینڈل چھپایا جا رہا ہے اور ان سودوں کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پورٹ میں زمین کی الاٹمنٹ کو شفاف بنایا جائے گا اور ایس آئی ایف سی کی مشاورت سے اس حوالے سے آئندہ اقدامات کیے جائیں گے۔چیئرمین سینیٹ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ ان معاملات میں ہر سطح پر تحقیقات کی جائیں تاکہ کراچی پورٹ کی زمین کی الاٹمنٹ میں ہونے والی بے ضابطگیاں سامنے آئیں اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔