کراچی: کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق، مصطفیٰ کے دوست ارمغان نے اسے بہانے سے گھر بلایا اور پھر لوہے کے راڈ سے تشدد کیا۔ تشدد کے بعد ارمغان نے مصطفیٰ کو نیم بے ہوش کیا اور اس کی ہی گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر لے گئے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ارمغان اور شیراز کیماڑی سے حب چوکی پہنچے، جہاں مصطفیٰ کی گاڑی میں ارمغان نے پیٹرول چھڑک کر لائٹر سے دور کھڑے ہو کر گاڑی کو آگ لگا دی۔ شیراز کے مطابق، اس کے بعد وہ حب چوکی سے تین گھنٹے پیدل چلنے کے بعد لفٹ لے کر کراچی واپس پہنچے۔
پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 6 جنوری کو کراچی سے اغوا ہونے والے مصطفیٰ کی لاش مل گئی۔ اس قتل کی تفصیلات میں یہ بات سامنے آئی کہ مصطفیٰ کا قاتل اس کا دوست ارمغان ہی ہے۔ ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر نے بھی اس کیس کی تصدیق کی ہے کہ مصطفیٰ کو قتل کے بعد اسی کی گاڑی میں حب کے قریب لے جاکر گاڑی سمیت جلا دیا گیا۔ پولیس نے اس کیس کی مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ مجرمان کو سزا دلوائی جا ئے.
عمران خان کے کیسز پر سرکاری خزانے سے کتنا خرچ ہوا،تفصیلات کیلئے درخواست