کراچی: مضرصحت پانی فروخت کرنیوالی واٹر ٹینکر مافیاکےخلاف کارروائی کیلئے سی ای او واٹر بورڈ نےآئی جی سندھ کو خط لکھ دیا۔سی ای او واٹر بورڈ انجینئر سید صلاح الدین احمدنےآئی جی سندھ غلام نبی میمن سےمضر صحت پانی فروخت کرنے والی مافیا کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
پی آئی اے کا سابق انجنئیر کراچی ایئر پورٹ سے گرفتار
سی ای او واٹر بورڈ کے مطابق مضر صحت پانی ساکران، ٹھٹھہ اور گھارو سے ٹینکروں میں لاکر شہر میں فروخت کیا جارہا ہے، ٹینکرز مافیا حب کے علاقے ساکران میں غیر قانونی ہائیڈرینٹس کے ذریعے جوہڑوں سے مضر صحت پانی نکال رہا ہے۔انہوں نے کہا مضر صحت پانی کے ٹینکرز منگھوپیر، موچکو اور معمار تھانے کی حدود سے شہر میں داخل ہوتے ہیں، دھابیجی اور گھارو سے بھی آلودہ پانی سپلائی کیا جارہا ہے۔
یہ لاہور ہےجہاں قانون کے رکھوالے ہی قانون کی دھجیاں بکھیرنے میں فخرمحسوس کرنے لگے
انجینئر صلاح الدین کا کہنا ہے کہ انتہائی مضر صحت پانی کے ٹینکرز شہر کی سڑکوں پر باآسانی فروخت ہو رہے ہیں جس سے بزرگ شہری سب سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا مضر صحت پانی مختلف بیماریوں کا سبب بن رہا ہے جس سے ڈینگی، نیگلیریا اور کووڈ 19 کیخلاف کوششوں کو بھی سخت نقصان پہنچ رہا ہے۔
پنجاب میں 12 ہزارگندے انڈے:فوڈ اتھارٹی نے اپنا کام کردکھایا
سی ای او واٹر بورڈ نے آئی جی سے مطالبہ کیا کہ ٹینکر مافیا کو لگام ڈالنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے۔