کراچی: لسبیلہ کے قریب تحفظ ختم نبوت کے جلوس پر حملہ، دو افراد جاں بحق، سات زخمی

0
72
karachi

کراچی کے علاقے لسبیلہ کے قریب تحفظ ختم نبوت کے جلوس پر حملے کے واقعے نے شہر میں خوف و ہراس پھیلادیا۔ اطلاعات کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور سات زخمی ہو گئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں گلشن صحابہ ایف سی ایریا کا ایک نوجوان بھی شامل ہے، جبکہ دوسری جاں بحق شخص کی شناخت جنید مہدی کے نام سے ہوئی ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پھیل گئی، جس کی وجہ سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس کا ماحول بن گیا ہے۔پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے مزید نفری طلب کر لی گئی ہے۔ ایس ایس پی سینٹرل فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور حالات کی نگرانی کرنے لگے۔ پولیس کی موجودگی کے باوجود علاقے میں فائرنگ اور تشدد کے واقعات جاری رہے۔ مشتعل افراد نے گولیمار، گرومندر، پٹیل پاڑہ اور اطراف کی شاہراہوں پر گاڑیاں نذر آتش کردی، جس سے شہریوں میں خوف کی فضا پیدا ہو گئی۔
ترجمان اہلسنت والجماعت نے بتایا کہ ریلی کے کارکنوں پر سیدھی فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق فائرنگ کا سلسلہ مستقل جاری رہا اور ایک گاڑی کو بھی آگ لگا دی گئی۔ فائر بریگیڈ کی گاڑی کو بھی مشتعل ہجوم نے نشانہ بنایا اور گاڑی کو نقصان پہنچایا۔ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ نے اس تصادم کے بارے میں بیان دیا کہ دو مذہبی جماعتوں، اہلسنت والجماعت اور شعیہ کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی، جب سپاہ صحابہ کی ریلی امام بارگاہ کے قریب سے گزر رہی تھی۔ پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے اور حالات کو قابو میں کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ کشیدہ صورتحال کو کنٹرول کر لیا گیا ہے اور ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ایس ایس پی سینٹرل خود جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور رینجرز کی بھاری نفری بھی پہنچ رہی ہے تاکہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھا جا سکے۔
سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء النجار نے آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی سے اس واقعے کی فوری رپورٹ طلب کی ہے اور پولیس کو ہدایت دی ہے کہ علاقے میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے فوری اقدامات کیے جائیں۔ وزیر داخلہ نے جلاؤ گھیراؤ اور فائرنگ میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا حکم دیا اور کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے اور شہر کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔اس واقعے کے بعد شہر میں کشیدگی کی فضا برقرار ہے اور شہریوں میں خوف و ہراس کی کیفیت بڑھتی جا رہی ہے۔ پولیس اور رینجرز کی جانب سے مزید نفری علاقے میں تعینات کر دی گئی ہے تاکہ امن و امان کو بحال کیا جا سکے۔

Leave a reply