کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت جاری ہے

قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ‏کراچی طیارہ حادثے کے دن ہی انکوائری کمیشن تشکیل دیا،‏پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد 12 طیارہ حادثات ہوئے،‏کیاان حادثات کے ذمے داروں کو کیفرکردار تک پہنچایا گیا؟

غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ ‏طیارہ حادثے کے 3 روز بعد فرانسیسی تفتیشی ٹیم پاکستان آ ئی، ‏انکوائری میں سینیر پائلٹس کو بھی شامل کیا گیا، ‏ایئر بس کی ٹیم نے بھی جائے حادثہ کا دورہ کیا اور معلومات جمع کیں، ‏صاف شفاف انکوائری ہورہی ہے، ‏آج طیارہ حادثے کی عبوری رپورٹ پیش کررہے ہیں،

غلام سرور خان نے کہا کہ ‏طیارہ گرنے سے 29 گھروں کونقصان پہنچا،‏جن گھروں پرطیارہ گرا ان کا سروے کروادیا ہے،جاں بحق ہونے والے 90 افراد کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے معاوضہ ادا کیا گیا،طیارے کے پائلٹس طبی طور پر جہاز اڑانے کے لیے فٹ تھے ،پائلٹس نے دوران پرواز کسی قسم کی تکنیکی خرابی کی نشاندہی نہیں کی،ابتدائی رپورٹ کے مطابق طیارہ پرواز کے لیے سو فیصد فٹ تھا،

وفاقی وزیر غلام سرور نے کہا کہ کنٹرولر نے3بارپائلٹس کی توجہ مبذول کروائی کہ لینڈنگ نہ کریں ایک چکر اور  لگائیں ،پائلٹس نے ایئر ٹریفک کنٹرول کی ہدایات کو نظر انداز کیا،

وفاقی وزیر غلام سرور کا کہنا تھا کہ رن وے کی ٹوٹل لینتھ 11 ہزار ہوتی ہے جو گائیڈ لائن ہیں اس میں 1500 پر ٹچ کرنا چاہئے، جہاز لینڈنگ گیر کے بغیر ٹچ ہوا،4500 فٹ پر انجن پر ٹچ ڈاؤن کرتا ہے، ویڈیو میرے پاس موجود ہے، 3 بار جہاز لگتا ہے، پھر جمپ لیتا ہے، جہاز 3 ہزار سے 4 ہزار فٹ تک رن وے پر رگڑیں کھاتا رہا،اس رگڑیں کھانے کے بعد انجن کافی حد تک متاثر ہوا، اسی دوران پائلٹ نے دوبارہ جہاز اٹھا لیا، کوئی ہدایت نہیں دی گئی، دونوں طرف سے کوتاہی ہوئی، جہاز کا انجن ٹچ ہوا تو اے ٹی سی کو ہدایات دینی چاہئے تھے

غلام سرور خان کا مزید کہنا تھا کہ جہاز دوبارہ ٹیک آف ہوا تو دونوں انجن متاثر ہو چکے تھے ،پائلٹ نے دوبارہ لینڈنگ کی اجازت مانگی لیکن جو اپروچ اسے دی گئی وہ اس تک نہ پہنچ سکا اور سول آبادی تک گر گیا، جن لوگوں کی ہلاکتین جہاز گرنے کے بعد ہوئی، آگ لگنے کے بعد دو لوگ بچ گئے، میری ان سے ملاقات ہوئی،ایک کی کرسی جب گری تو مکان کے تھرڈ سٹوری پر گری اور بال کی طرح گرا اور فرسٹ فلور پر آیا پھر اسے ریسکیو کیا گیا، وہ معمولی زخمی تھا اس نے پہلی بات کی اور کہا کہ میری بات میری ماں سے کروائین، اس نے پہلی کال ماں کو کی اور کہا کہ ماں کی دعا سے بچ گیا ہوں

غلام سرور خان نے کہا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق پائلٹ اور کنٹرولر نے مروجہ طریقہ کار کو اختیار نہیں کیا، پائلٹ نے نظر انداز کیا اور ایئر ٹریفک کنٹرولر نے انجن کی رگڑیں کھانے کے حوالہ سے آگاہ نہیں کیا، میں نے خود وائس ریکارڈنگ سنی، آخری آدھے گھنٹے کی، بدقسمتی سے کاک پٹ پر جانے سے پہلے یا بعد پائلٹ کے آخری الفاظ تین بار یا اللہ ، یا اللہ تھی ،لیکن تھرو آؤٹ جو ڈسکشن تھی وہ کرونا کے بارے میں تھی، پائلٹ اور کو پائلٹ فوکس نہیں تھے، انکے ذہن پر کرونا سوار تھا ،لیندنگ پوزیشن پر آیا تو کنٹرولر نےا سے منع کیا کہ آپ بلندی پر ہیں ،صحیح لینڈنگ نہیں کر رہے تو پائلٹ نے کہا کہ میں مینج کر لوں گا

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات

طیارے کا کپتان جہاز اڑانے کے قابل نہیں تھا،مبشر لقمان کھرا سچ سامنے لے آئے

اگلی سپر پاور چین ہو گا، سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کے اہم انکشافات

سول ایوی ایشن اتھارٹی ،طیارہ حادثات میں مرنیوالوں کا قاتل کون؟ ہم نہیں چھوڑیں گے، مبشر لقمان کا دبنگ اعلان

وہ قوم جو ہر سال 200 ارب جلا ڈالتی ہے، سنیے سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان کی زبانی

جہازکریش، حقائق مت چھپاؤ ، جواب دو، مبشر لقمان کا پالپا کو کھلا چیلنج

کاش. پی آئی اے والے یہ کام کر لیتے تو PK8303 کا حادثہ نہ ہوتا، سنیے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشافات

ماشاء اللہ، پی آئی اے کے پائلٹ ماضی میں کیا کیا گل کھلاتے رہے ؟سنئے مبشر لقمان کی زبانی

سول ایوی ایشن نے گونگلوؤں سے مٹی جھاڑ دی،پائلٹ کوذمہ دار ٹھہرانے کا لیٹر کیوں جاری کیا گیا؟ سنئے مبشر لقمان کی زبانی

طیارہ حادثہ،ابتدائی رپورٹ اسمبلی میں پیش، تحقیقاتی کمیٹی میں توسیع کا فیصلہ،پائلٹس کی ڈگریاں بھی ہوں گی چیک

طیارہ حادثہ، تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل

لاشوں کی شناخت ،طیارہ حادثہ میں مرنیوالے کے لواحقین پھٹ پڑے،بڑا مطالبہ کر دیا

کراچی طیارہ حادثہ،طیارہ ساز کمپنی ایئر بس نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی

غلام سرور خان کا مزید کہنا تھا کہ جہاز مکمل طور پر ٹھیک تھا اور آٹو لینڈنگ میں لگا ہوا تھا، آٹو لینڈنگ سے پائلٹ نے نکالا اور مینوئل پر لایا، بدقسمتی سے یہ واقعہ ہوا میں پائلٹ کے گھر گیا، پائلٹ کی فٹنس ،کارکردگی جنتی اسکی فلائٹس تھی وہ تجربہ کار تھا، افسوس اس بات کا ہے کہ پائلٹ اور کو پائلٹ کے فوکس نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں اس سانحہ سے گزرنا پڑا،

اس واقعہ کی ذمہ داری کریو کیبن اور اے ٹی سی کی بنتی ہے ، جو دنیا سے چلے گئے اللہ مغفرت فرمائے،مکمل رپورٹ ایک سال میں دی جائے گی، جو بھی ذمہ دار ہیں وہ بچ نہیں پائیں گے.

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

Comments are closed.