کراچی:ملک کےمختلف علاقوں میں غیر متوقع بارشوں اور اس کےنتیجےمیں آنے والےسیلاب کی وجہ سےصورت حال دن بدن ابتر ہورہی ہے۔سندھ میں سیلاب سے صورتحال خوفناک ہے۔ بارشوں سے شہر کے شہر ڈوب گئے جس کے باعث صوبے کے 23 اضلاع آفت زدہ قراردے دیے گئے۔

صوبے کے مختلف اضلاع میں بارشوں اور سیلاب سے دور دور تک بستیاں اورکھیت پانی میں ڈوبے ہیں۔ لوگ خیموں میں پناہ لیے مدد کے منتظرہیں۔ جیکب آباد میں چھتیں اوردیواریں گرنے سے مزید 9 افراد جاں بحق ہوگئے۔

نوشہروفیروزمیں گھروں میں 6،6 فٹ پانی جمع ہے۔ لوگ کشتیوں پر سفرکررہے ہیں، گاؤں ہاشم کے مکینوں نے جانوروں کو کاندھے پرلاد کرمحفوظ مقام پرنقل مکانی شروع کردی۔

بھریا سٹی میں متاثرین نے مقامی ایم پی اے مرادعلی شاہ سینئرکے بنگلے کے سامنے خیمے لگالئے۔ ستم تویہ ہوا کہ رکن صوبائی اسمبلی نے اپنے بنگلے اور زمین کا پانی بھی آبادی کی طرف نکال دیا۔ جس سے غریبوں کے بچے کچھے مکان بھی ڈوب گئے۔

مورو کے قریب کئی دیہات پانی میں ڈوبے ہیں۔ لوگوں نے ہائی وے کے قریب پناہ لے رکھی ہیں اور بچے بھوک سے بے حال ہیں۔خیرپور بھی دریا کا منظر پیش کررہاہے۔ متاثرین نے پانی کی نکاسی نہ ہونے پرڈپٹی کمشنرآفس کا گھیراؤ کرلیا۔

سانگھڑ کے نواحی علاقے ورکشاپ میں سیلابی صورت حال ہے۔ مکین اپنی مددآپ کے تحت محفوظ مقامات پرمنتقل ہورہے ہیں۔ صوبائی وزیر شبیربجارانی نے کندھ کوٹ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا لوگوں نے شکایتوں کے انبار لگادیے۔

ٹنڈوالہ یارزرعی اراضی بھی ریلوں کی زد میں ہے۔ ادھر گڈو بیراج کے بعد سکھر بیراج پر بھی ہائی فلڈ ڈکلیئر کردیا گیا ہے۔ تینوں بیراجوں سے نکلنے والی 15 کینال بند ہیں۔ریسکیو اور امدادی کاموں میں مشکلات کے باعث سندھ حکومت نے پاک فوج سے مدد طلب کرلی ہے۔

سندھ حکومت نے این ڈی ایم اے اور عسکری حکام کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ فوجی جوان امدادی سرگرمیوں اورریسکیوآپریشن کیلئے بھیجے جائیں۔

مون سون بارشوں کے نئے اسپیل کے پیش نظر سندھ حکومت نے صوبہ بھر کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں 2 روزکی تعطیلات کا اعلان کردیا۔محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ رین ایمرجنسی کےباعث بدھ 24 اگست اور جمعرات 25 اگست کو صوبہ بھرکےتمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں عام تعطیل ہوگی۔

صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کی بندش کا فیصلہ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے تناظر میں کیا گیا۔

انٹر امتحانات ملتوی
چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ ڈاکٹر سعید الدین کا کہنا ہے کہ موسم کی صورتحال کے پیش نظر کل و پرسوں ہونے والے امتحانات بھی ملتوی کردیئے گئے، 24 اور 25 اگست کو ہونے والے امتحانات کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

ڈی سی حیدر آباد کا نوٹیفکیشن
ڈی سی حیدرآباد کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ضلع بھر میں بدھ 24 اگست اور جمعرات 25 اگست کو سرکاری و نجی تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

کراچی میں ایک طرف بارش نے اہل کراچی کا بھرکس نکال دیا ہے تو دوسری طرف کے الیکٹرک نے بھی کراچی والوں کو معاف نہیں کیا بلکہ اس سخت پریشان والی کیفیت میں بجلی کو غائب کردیا ہے اور لوگ اس دوران ان دونوں تکالیف کی وجہ سے کراہ رہے ہیں‌ ،

ادھر کراچی سے تازہ ترین اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ آج کراچی سمیت سندھ کے زیریں علاقوں میں تیز بارشیں شروع ہوچکی ہیں،تھوڑی دیر پہلے کراچی سے متعلق حالات سے باخبر رکھنے والے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اج یعنی منگل کو بارش کا سلسلہ ٹھٹہ اور بدین سے شروع ہوا جس کے بعد اس سے کراچی کے مختلف علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

آنکھیں کھول دینے والی بات ہے،دیکھیں کراچی میں کیا ہو رہا ہے؟ سندھ ہائیکورٹ

ادھر کراچی میں اس ہیجانی کیفیت میں کراچی والے دوہری مصیبت میں مبتلا ہیں ، کراچی والوں کا کہنا ہے کہ بارش کی چند بوندیں گرنے کے ساتھ ہی شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی ہے۔

دوسری طرف محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا کا شدید کم دباؤ بھارتی ریاست راجستھان پر موجود ہے جو مغرب/شمال مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے اور منگل کی رات کو مون سون ہوائیں شدت کے ساتھ پاکستان کے جنوبی اور بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی۔

کراچی:بینک کے باہر ڈکیتی ،ملزمان پیٹرول پمپ مینیجر سے 36 لاکھ روپے چھین کر فرار

یاد رہےکہ کل بھی محکمہ موسمیات نے پیشن گوئی کی تھی کہ ان مون سون ہواؤں کے باعث 23 سے 26 اگست کے دوران سندھ، جنوبی پنجاب، جنوب اور شمال مشرقی بلوچستان میں تیز جب کہ 23 اگست کی رات سے 26 اگست کے دوران خیبر پختونخوا، پنجاب، کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور چند مقا مات پر موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔

کراچی ائیرپورٹ پر دو طیارے خوفناک حادثے سے بال بال بچ گئے

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ 24 اور 25 اگست کے دوران موسلادھار بارش کے باعث کراچی، حیدر آباد، ٹنڈو جام، ٹھٹہ، بدین، میرپور خاص، سانگھڑ، خیرپور، شہید بینظیر آباد،دادو، نوشہرو فیروز، لاڑکانہ،جیکب آباد اور سکھر میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا اندیشہ ہے۔

Shares: