سمندری طوفان،کراچی میں اربن فلڈنگ کا خدشہ،ساحلی علاقوں میں تیز آندھی

طوفان کے پیشِ نظر کراچی سمیت سندھ کے کئی علاقے شدید بارش سے متاثرہوسکتے ہیں
0
46
Tufaan

سمندری طوفان بپر جوائے کے پیش نظر کیٹی بندرسے شہریوں کا انخلا مکمل کرلیا گیا ہے

کیٹی بندر سے بپر جوئے کا فیصلہ 150 کلومیٹر رہ گیا ہے، سمندری طوفان کراچی سے 230 کلو میٹر دور ہے، بپرجوائے ٹھٹھہ سے 235 کلو میٹر جنوب میں ہے ،ساحلی علاقوں میں تیز آندھی کبھی ہلکی کبھی موسلادھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے ،محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان کے دوران کیٹی بندراوراس کےاطراف لہریں 8 سے 12 فٹ بلند ہوسکتی ہیں ، بارش کا سلسلہ صبح سے جاری ہے، اپنی مدد آپ کے تحت بھی لوگ نکل رہے ہیں، انتظامیہ نے بھی شہریوں کو کیمپوں میں منتقل کیا ہے، شہریوں میں خوف کی فضا ہے، کہا گیا ہے کہ آج کسی بھی وقت طوفان ٹکرائے گا، لوگوں کو خوف ہے کہ اگر یہ ٹکراتا ہے تو اسکے اثرات کہاں تک جائیں گے،بہت بڑی تعداد میں لوگ جا چکے ہیں، پولیس اور ادارے موقع پر موجود ہیں،

این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق طوفان کے اثرات کراچی پر نمودار ہونا شروع ہو گئے ہیں ، شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں، گاڑیوں میں فیول کی ٹنکی فُل کروالیںہ کچھ پیٹرول گھر پر بھی لاکر رکھ لیں ضروری اشیاء جیسے کھانے پینے کی چیزیں پانی، فرسٹ ایڈ کٹس اور ٹارچز وغیرہ پہلے ہی گھروں میں رکھیں اگر آپ کے گھروں میں پالتو جانور ہیں، تو انہیں گھر کے اندر کمروں میں رکھیں، باہر بالکونی یا چھت پر ہرگز نہ جانے دیں بہت سے افراد قربانی کے جانور لے آئے ہیں یا اجتماعی قربانی والے افراد جانوروں کو ایک مضبوط پناہ گاہ یا چار دیواری میں رکھیں۔

دوسری جانب ڈی ایچ اے انتظامیہ نے ساحل کے قریب رہنے والے افراد کو گھر خالی کرنے کی ہدایت کی ہے،کراچی سی ویو کی سڑک بند کر دی گئی ہے، شہریوں کو اس طرف جانے سے منع کیا جا رہا ہے، کراچی سے منوڑہ کا زمینی راستہ جزوی منقطع ہوگیا ہے ، شہر قائد کراچی میں سمندری طوفان بپر جائے کے پیش نظر شہریوں نے راشن اکھٹا کرنا شروع کر دیا ہے شہریوں کے مطابق حالات کچھ بھی ہو سکتے ہیں اسی لیے وہ کھانے پینے کی اشیا خرید کر رکھ رہے ہیں۔ بپر جائے آج پاکستانی ساحلی علاقے کیٹی بندر سے ٹکرائے گا۔ کراچی میں بھی اس سے اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی میں سمندر کے قریبی گوٹھ اور کریک میں بلند لہروں کے باعث پانی آ سکتا ہے تاہم اس پانی سے ڈی ایچ اے اور دیگر ساحلی علاقوں کو بلند لہروں سے خطرہ نہیں ہے،خطرہ کم ہوجانے کے باوجود حکام نے شہریوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے کیونکہ طوفان کے پیشِ نظر کراچی سمیت سندھ کے کئی علاقے شدید بارش سے متاثرہوسکتے ہیں

دوسری جانب سندھ کے صوبائی وزیراطلاعات شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان کے باعث اب تک 76 ہزار افراد کی نقل مکانی ہو چکی ہے ٹھٹھہ، سجاول اوردیگر شہروں میں حکومتی مشینری موجود ہے لوگوں کوریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے

اپنی حفاظت کرنا سب کا فرض ہے حکومت بھی مدد کررہی ہے . وزیراعلیٰ سندھ

سمندری طوفان کے پیش نظر کراچی ڈویژن کی 40 عمارتوں کو مکمل مخدوش قرار 

سمندری طوفان ”بائے پرجوائے“ کے پیش نظربھارت کی سات ریاستوں میں الرٹ جاری
سمندری طوفان ’’بائے پرجوائے‘‘ کا کراچی سے فاصلہ 850 کلومیٹر رہ گیا

 جوائے کے پیشِ نظر کراچی پورٹ پر الرٹ جاری

 پی آئی اے کی جانب سے حفاظتی انتظامات مکمل 

Leave a reply