امریکی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ ایران میں کی جانے والی امریکی کارروائی مشرقِ وسطیٰ میں امن اور استحکام کے قیام کے لیے ناگزیر تھی۔

نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں یہ اقدام ضروری سمجھا گیا، اور امریکہ کسی ملک کو نشانہ بنانے کے بجائے اپنے اتحادیوں کے تحفظ اور علاقائی امن کے لیے پرعزم ہے۔ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ کشیدگی کو ہوا نہیں دینا چاہتا، لیکن کسی خطرے کی صورت میں خاموش رہنا بھی ممکن نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال قابلِ قبول نہیں رہی اور تمام فریقین کو چاہیے کہ پرتشدد اقدامات سے گریز کرتے ہوئے سفارتی ذرائع اختیار کریں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ خطے میں امن قائم کرنے کے لیے ہر ممکن کردار ادا کر رہا ہے، مگر یہ امن تبھی ممکن ہے جب تمام فریقین تشدد سے باز رہیں۔

امریکی وزارتِ خارجہ کی یہ وضاحت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان تناؤ میں شدت آ رہی ہے اور عالمی سطح پر واشنگٹن کی مشرقِ وسطیٰ پالیسی پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا سی ایم ایچ پشاور کا دورہ، زخمی اہلکاروں کی عیادت

قومی ٹی20 اسکواڈ کا اعلان رواں ہفتے متوقع، بابر اعظم اور رضوان کی شمولیت مشکوک

اسرائیلی خطرے کے پیش نظر،ایران نے فضائی دفاعی نظام فعال کر دیا

نیول چیف کا پاک فضائیہ کے ساتھ مشترکہ آپریشنل مشقوں کے آغاز کا اعلان

پاکستان کا پہلا انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس کیاسک لاہور ایئرپورٹ پر قائم

Shares: