کاش حکومتی پیشکش مان لی ہوتی تو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ہمارا ہوتا،مولانا کا نواز اور زرداری کو فون
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے نتائج آنے کے بعد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان رات بھر سو نہ سکے

مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز نتائج کو تسلیم نہ کرنے کا اعلان کیا تھا اور خصوصی طور پر عبدالغفور حیدری کی شکست پر مولانا فضل الرحمان ناخوش نظر آئے، مولانا فضل الرحمان اس امید پر تھے کہ سینیٹ میں اہم نشست ہماری پارٹی کو مل جائے گی تا ہم ایسا نہ ہوا اور پی ڈی ایم کے ووٹ مولانا حیدری کو ملنے کی بجائے حکومتی امیدوار کو مل گئے

پی ڈی ایم کو چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں شکست کیوں ہوئی اور اب کیا کرنا چاہئے، مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف اور آصف زرداری سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، تینوں رہنماؤں نے اس بات پر غور کیا کہ اب کیا کرنا چاہئے، شکست کے اسباب جاننے چاہئے، نام پر مہریں کس پارٹی کے اراکین نے لگائیں اس پر تحقیقات ہونی چاہئے یا نہیں، پہلے بھی صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے وقت ہمارے اراکین نے ووٹ دے دیئے تھے اب بھی ایسا ہی ہوا جان بوجھ کر اراکین نے ناموں پر مہریں لگائیں

تینوں رہنماؤں نے لانگ مارچ کی تیاریوں اور پی ڈی ایم کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا اور اتفاق کیا کہ صادق سنجرانی سے قریبی تعلق رکھنے والے اپوزیشن اراکین کو چیک کیا جائے گا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں ووٹ مسترد اور پھر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حکومتی امیدوارکو وہ سب ووٹ کیسےمل گئے؟

باخبر ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے دبے لفظوں میں اس بات کا بھی اظہار کر دیا کہ حکومت کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین کی سیٹ کی پیشکش اگر مان لیتے تو کم از کم ڈپٹی چیئرمین تو ہمارا ہوتا، اب جو ہو گیا وہ ہو گیا، احتجاج کریں گے، لانگ مارچ کریں گے ، حکومت نے ہمیں ایک اور موقع دے دیا لیکن اسکے لئے ضروری ہے کہ سب سے پہلے استعفے دیئے جائیں

استعفوں پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پی پی کی پارلیمانی پارٹی فیصلہ کرے گی اور پی ڈی ایم کو آگاہ کرے گی، ہم پی ڈی ایم کے فیصلوں کے پابند ہیں.

واضح رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں صادق سنجرانی اور مرزا آفریدی منتخب ہو چکے ہیں جبکہ پی ڈی ایم کو شکست ہوئی ہے، چیئرمین کی سیٹ پر پی ڈی ایم نے نتایج کو چینلج کر دیا ہے جبکہ عدالت بھی جانے کا اعلان کر رکھا ہے، عدالت میں پیر کو رٹ دائر کی جائے گی جس میں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کو چیلنج کیا جائے گا

Shares: