مقبوضہ کشمیر میں ایک اور طالب علم شہید، بھارتی فوج کی جانب سے پیلٹ گنز کا بھی استعمال
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جہانگیر احمد وانی کو شہید کردیا گیا
مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، تازہ ترین انسانیت سوز واقعے میں 14مارچ کو ضلع شوپیاں کے گاؤں رکھ راول پورہ کے طالب علم جہانگیر احمد وانی کو قابض فوج نے شہیدکردیا۔ جہانگیر احمد وانی کو جعلی انکاؤنٹر میں شہید کر دیا گیا۔ مقتول نوجوان گورنمنٹ ڈگری کالج کپواڑہ میں زیر تعلیم تھا ۔ اس کے علاوہ بھارتی فوجیوں نے درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سینکڑوں شہریوں کو بیلٹ گنز کا نشانہ بھی بنایا۔ بیلٹ گن سے ایک 22سالہ نوجوان اپنی آنکھوں سے محروم ہوگیا۔ اس کے علاوہ بھارتی مقبوضہ فوجیوں نے کیمیکل پاوڈر اور گیسولین سے ضلع شوپیاں میں کئی گھروں کو نذر آتش کردیا۔
کشمیریوں سے یکجہتی، وزیراعظم کی کال پر قوم لبیک کہنے کو تیار
بہت ہو گیا ،اب گن اٹھائیں گے، کشمیری نوجوانوں کا ون سلوشن ،گن سلوشن کا نعرہ
ماہ جنوری میں مودی سرکار نے کتنے کشمیریوں کو کیا شہید؟ رپورٹ جاری
کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں،وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب
وزیراعظم نے مظلوموں کا مقدمہ دنیا کے سب سے بڑے فورم پررکھ دیا،فردوس عاشق اعوان
علاقے میں پچھلے تین روز سے وقفے وقفے سے بھارتی فورسز کی طرف سے فائرنگ جاری ہے۔ ان مظالم کے خلاف عوامی احتجاج اور ردّعمل کو روکنے کے لئے نام نہاد جمہوری بھارت ہر طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔ حکومت نے ضلع شوپیاں میں انٹڑنیٹ سروسز معطل کررکھی ہیں تاکہ مقبوضہ فوج کے مظالم اور دہشت گردی کی خبریں عوام میں نہ پھیلیں۔ مقبوضہ کشمیر میں جعلی انکاؤنٹرز سے بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کرنے کا سلسلہ ایک عرصے سے جاری ہے۔ 18جولائی 2020کو راجوڑی میں بھارتی فوج نے تین نوجوانوں کو سفاکی سے ہلاک کردیا اور دعوی کیا کہ وہ مسلح دہشت گرد تھے حالانکہ تینوں مقتولین بے گناہ تھے۔ اسی طرح 30دسمبر2020کو کشمیر یونیورسٹی کے تین طلباء کو سری نگر میں بے دردی سے قتل کردیا گیا۔ ان میں سے 2کا تعلق پلوامہ سے تھا جبکہ ایک طالب علم ضلع شوپیاں کا رہائشی تھا۔ حد تو یہ ہے کہ آج تک ان شہداء کی میتیں ان کے لواحقین کے حوالے نہیں کی گئیں۔ مقبوضہ وادی میں جاری تمام تر مظالم کے باوجود بھارت کشمیریوں سے اُن کا جذبہ آزادی چھیننے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔