وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 2025-26 کا 17 ہزار 573 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا، جس میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے ضم شدہ اضلاع کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور آئندہ پانچ سال کے دوران مرحلہ وار ٹیکس نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے نئے ضم شدہ اضلاع کی ترقی کو اولین ترجیح دے رہی ہے، جس کے تحت ان علاقوں کے لیے 164 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے نئے ضم شدہ اضلاع تک توسیع دی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحق افراد کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔
محمد اورنگزیب نے اعلان کیا کہ بی آئی ایس پی کے تحت کفالت پروگرام کو ایک کروڑ خاندانوں تک وسعت دی جائے گی، جس کے لیے 1928 ارب روپے کی گرانٹس مختص کی گئی ہیں۔ یہ اقدام غربت میں کمی، مالی معاونت اور پسماندہ علاقوں کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
بجٹ میں فاٹا، پاٹا سمیت سابقہ ٹیکس فری زونز کو قومی دھارے میں لانے کے لیے مرحلہ وار ٹیکس نفاذ کا جامع منصوبہ بھی پیش کیا گیا ہے تاکہ مالیاتی خود انحصاری کی راہ ہموار ہو سکے۔
ای کامرس کاروبار پرٹیکس ، آن لائن فروخت پر نیا قانون لانے کا اعلان
یوٹیوبر رجب بٹ اور ساتھیوں کیخلاف زیادتی و بلیک میلنگ کا مقدمہ درج
پاکستان اور روس کے تعلقات بہتر، دوستی مزید مضبوط ہوگی،آصف علی زرداری
بھارتی آبی جارحیت، پانی کے ذخائر کے منصوبوں کیلئے 133 ارب مختص، 15 بڑے ڈیمز پر کام تیز