مسئلہ کشمیر ہر بات چیت کا لازمی حصہ ہو گا ، دفتر خارجہ

2 ہفتے قبل
تحریر کَردَہ
shafqat mofa

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ایک اہم اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے بھارت کی حالیہ جارحیت کے جواب میں چھ (6) بھارتی جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی یکطرفہ کارروائی کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، اور ہم اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جو اقدامات کیے گئے، وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کا یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ پاکستان نے مایوسی کی حالت میں جنگ بندی کی درخواست کی۔ انہوں نے بتایا کہ سیز فائر کا فیصلہ پاکستان کی سفارتی کوششوں اور کئی دوست ممالک کی ثالثی سے ممکن ہوا۔شفقت علی خان نے کہا کہ بھارت مسلسل جھوٹا بیانیہ قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اپنے عوام کو گمراہ کر رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں پر بار بار سوالات اٹھانا ایک غیر ذمہ دارانہ عمل ہے، جبکہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے جو اپنے تمام بین الاقوامی معاہدوں اور ضابطوں کی مکمل پاسداری کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی امن کی خواہش کو ہرگز کمزوری نہ سمجھا جائے۔ "ہم پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتے ہیں لیکن اگر ہماری خودمختاری کو چیلنج کیا گیا تو ہم ہر حد تک جائیں گے”،

دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے امریکی ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ جنوبی ایشیا کے امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور جب بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات ہوں گے، کشمیر ایجنڈے کا مرکزی نکتہ ہو گا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان 10 مئی سے رابطے جاری ہیں، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک نے بتدریج جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔اس موقع پر ترجمان نے بھارت کی جانب سے آئی ایم ایف کو لکھا گیا خط بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جسے انہوں نے بھارتی حکومت کی "مایوسی اور سفارتی ناکامی” کا مظہر قرار دیا۔چین کی جانب سے اروناچل پردیش کے علاقوں کو چینی نام دیے جانے پر بھارتی اعتراضات کے حوالے سے سوال پر ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ چین کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔سندھ طاس معاہدے سے متعلق ترجمان نے کہا کہ بھارت اسے یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا کیونکہ معاہدے میں ایسی کوئی شق موجود نہیں۔ بھارت کی کوشش ہے کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرے، جو ایک خطرناک رجحان ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے برطانوی سیکریٹری خارجہ کے ساتھ ملاقاتیں جاری ہیں، اور ان کی تفصیلات جلد باضابطہ اعلامیے کے ذریعے جاری کی جائیں گی۔ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اور بھارت کی ریاستی پشت پناہی سے ہونے والے حملوں کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی کے نیٹ ورکس کی حمایت بند کرے۔افغانستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ ایک خودمختار ملک ہے، جسے اپنے فیصلے خود کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہے۔ تاہم ہماری درخواست ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دی جائے۔

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from اسلام آباد