وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر امریکا دونوں ممالک کے درمیان جنگ روک سکتا ہے تو اسے مسئلہ کشمیر کے حل میں بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے دفاع کے لیے جو بھی ضروری ہوگا، وہ کرے گا۔

ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت اگر پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں سے پریشان ہے، تو اسے ہونے دیں۔ ہمیں اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے جو کچھ درکار ہوگا، ہم حاصل کریں گے۔” بھارت اگر سندھ طاس معاہدے کو معطل کر سکتا ہے تو شملہ معاہدہ بھی یکطرفہ نہیں رہتا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ "بھارت کشیدگی کے خاتمے کی بات کرتا ہے، لیکن مسئلہ کشمیر کو نظرانداز کرتا ہے، یہ ممکن نہیں۔ جب تک کشمیر کا مسئلہ باقی ہے، امن ایک خواب ہی رہے گا۔”انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان جدید دفاعی ٹیکنالوجی اور اسلحہ حاصل کرے گا، اور اپنی دفاعی پوزیشن مزید مضبوط بنائے گا۔

پاسداران انقلاب کا اسرائیلی دفاعی نظام تباہ کرنے کا دعویٰ

بھارت نے ایران میں کشمیری طلبہ کو تنہا چھوڑ دیا، کوئی مدد نہیں ملی

فیلڈ مارشل عاصم منیر اور امریکی صدر ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں اہم ملاقات

سوشل میڈیا پر پاکستان سے متعلق امریکی جاسوسی کا دعویٰ جھوٹا قرار

اسرائیل کا ایران کے مغرب میں بمباری کا نیا سلسلہ، تہران کے قریب میزائل مرکز تباہ

Shares: