کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ، کن ممالک نے پاکستان کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا؟ اہم خبر

0
54

بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد پاکستان نے سفارتی رابطے تیز تر کر دئیے ہیں، شاہ محمود قریشی چین کا دورہ کر کے پاکستان واپس پہنچ چکے ہیں، پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھی متعدد ممالک کے سربراہان سے رابطہ کیا ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت سرکار کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد پاکستان نے ایک طرف بھارت کے ساتھ سفارتی، تجارتی تعلقات ختم کئے ہیں تو دوسری جانب پاکستان کی جانب سے کشمیر کے حوالہ سے سفارتکاری میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے، پاکستان کے یوم آزادی کو یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منایا جائے گا، جبکہ 15 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا.

وزیراعظم عمران خان نے بحرین کے شاہ شیخ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے انھیں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا ہے، بحرین کے شاہ شیخ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ بحرین مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔ امید ہے تمام معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے گا۔

پاکستان نے بھارت کے ساتھ دوستی بس سروس اور ٹرین سروس بھی معطل کر دی ہے، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے اعلان کیا کہ سمجھوتہ اور تھر ایکسپریس نہیں چلیں گی.

سپیکر قومی اسمبلی بھی متحرک ہیں وہ مختلف ممالک کے ایوانوں کے نمائندگان سے رابطے کر رہے ہیں، گورنر پنجاب چودھری سرور نے بھی برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین کو خطوط لکھے جس میں بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزیوں اور سیاہ اقدام سے آگاہ کیا گیا.

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے لاہور میں پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ سعودی عرب، بحرین، عمان ، ملائیشیا نے پاکستان کی حمایت کی ہے ،یواین سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم ہورہا ہے.

دوسری جانب چین نے بھی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی چین کے دورے کے بعد کشمیر کے حوالہ سے پاکستان کی حمایت کا اعلان کیا ہے، چین کی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘پاکستان کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے عالمی سطح پر تعاون جاری رکھیں گے’۔ وزیرخارجہ وانگ ژی نے کہا کہ ‘چین کو کشمیر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش ہے اور یک طرفہ اقدامات سے صورت حال مزید خراب ہوگی اور ایسے اقدامات نہیں کرنے چاہیں.

پاک فوج نے بھی کور کمانڈر کانفرنس کے بعد اعلان کیا ہے کہ کشمیریوں کے لئے آخری حد تک جائیں گے،

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی متحرک ہیں، انہوں نے بھی سلامتی کونسل، او آئی سی، امریکا سمیت مختلف ممالک میں بھیجنے کے لئے وفود تشکیل دے دیئے ہیں جن میں حکومت و اپوزیشن کے سینیٹ کے اراکین شامل ہیں جو ممالک کا دورہ کر کے بھارت کے سیاہ کارنامے سے دنیا کو آگاہ کریں گے

واضح رہے کہ بھارت سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، مقبوضہ کشمیر میں 38 ہزار فوج کے اضافے کے بعد مکمل طور پر کرفیو نافذ کیا گیا ہے، کشمیریوں‌کو گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں ہے، پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات اور تجارت منقطع کر دی ہے، پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چین کا دورہ کیا اور کشمیر کے حوالہ سے صورتحال پرچین کو اعتماد میں لیا، چیئرمین سینیٹ نے عالمی دنیا کو موجودہ صورتحال سے اجاگر کرنے کے لئے وفود تشکیل دے دئیے ہیں، وزیراعظم عمران خان بھی عالمی رہنماؤں سے رابطے کر رہے ہیں، پاکستان نے اس ضمن میں سلامتی کونسل جانے کا بھی فیصلہ کیا ہے.

بھارتی فوج نے کشمیر کو قید خانے میں بدل دیا ہے، دیہاتوں میں بھی ہزاروں کی تعداد میں فوجیوں کو پہنچا دیا گیا ہے، بھارت سرکار نے مزید 70 ہزار فوج مقبوضہ کشمیر طلب کر لی ہے، غیر معینہ مدت کے لئے مقبوضہ کشمیر مٰیں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا، سیاسی رہنما گھروں میں نظر بند کر دئیے گئے، حریت رہنما پہلے ہی جیلوں‌ میں قید ہیں.

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے نفاذ کے بعد موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی ہے ،حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے یاسین ملک کی جیل میں طبیعت کی ناسازی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یاسین ملک کے علاج معالجہ کے حوالہ سے کوتاہی برتی گئی تو ان کی زندگی کو بھارتی حکام خطرے میں ڈال دیں گے . بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کا علاج معالجے کا انتظام کرے اور طبی سہولیات دے

Leave a reply