مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مودی سرکار نے کشمیریوں کو جیلوں میں ڈالنے کی منصوبہ بندی کر لی، مودی سرکار کے خلاف ممکنہ احتجاج کو روکنے کے لئے حریت رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد سیاسی رہنماؤں ، نوجوان کشمیری قیادت کو بھی جیلوں میں ڈالا جائے گا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت سرکار کی جانب سے کرفیو کو دو ہفتے ہو چکے ہیں، اس دوران مودی سرکار نے چار ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا ہے، موبائل و انٹرنیٹ سروس مکمل بند ہے، غذا اور ادویات کی قلت ہے، کشمیریوں کو ہسپتالوں میں جانے کی بھی اجازت نہیں،

وہیں بھارت سرکار نے کرفیو کے بعد کسی بھی ممکنہ احتجاج کو روکنے کے لئے چار گروپ تشکیل دئیے ہیں جو مظاہرے کرنے والوں پر نظر رکھیں گے، اور ان کو گرفتار کروائیں گے، مذہبی رہنماؤں کی بھی کڑی نگرانی کی جائے گی، سنگبازوں کی فہرستیں بنائی جائیں گی اور انہیں بعد ازاں گرفتار کیا جائے گا، پہلے گروپ کو ’’موورز اینڈ شیکرز‘‘ یعنی’’طاقتور اور بااثر لوگوں‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ گروپ کسی بھی طرح کے ہونے والے مظاہروں میں شامل ہوکرمظاہرین کے حوالہ سے تمام تر تفصیلات اداروں کو فراہم کریں گے۔ اس گروپ کے ارکان کسی کو نقصان نہیں پہنچائیں گے بلکہ مظاہروں میں بھارت سرکار کے خلاف نعرے بھی لگائیں گے.

اسی طرح حریت رہنما ؤں کی سرگرمیوں کو نوٹ کرنے کے لئے بھی ایک گروپ تشکیل دیا گیا ہے،جو سیاسی رہنماؤں کی بھی نگرانی کرے گا، گھروں میں نظربند سیاسی رہنماؤں کی خصوصی نگرانی کی جائے گی اور ان کی تمام بات چیت بھی ریکارڈ کی جائے گی،جو سیاسی رہنما ابھی تک نظربند یا گرفتار نہیں کئے گئے ان کو بھی نظربند کیا جائے گا، یہی گروپ مذہبی رہنماؤن کی بھی نگرانی کرے گا.

ایک اور گروپ سنگبازوں کی گرفتاریوں کے لئے بنایا گیا ہے، مودی سرکارکے خلاف کشمیری سنگ باز جو مظاہرے کے دوران بھارتی فوج پر پتھراؤ کرتے ہیں ان کی فہرستیں بنا کر انہیں جیلوں میں‌ڈالا جائے گا،20 افراد کی جانب سے جس میں سنگ بازوں کے رشتے دار شامل ہوں گے کی جانب سے ضمانت کی صورت میں سنگ بازوں کو چھوڑا جائے گا اور دوبارہ سنگ بازی کی صورت میں ضمانت نہیں ملے گی.

مقبوضہ کشمیر میں عسکریت پسندوں کو روکنے کے لئے بھی ایک گروپ تشکیل دیا گیا ہے جو کشمیری نوجوانوں پر نظر رکھے گا اور ان کی سرگرمیوں کا ریکارڈ مرتب کرے گا، رپورٹ کے مطابق مودی سرکار کسی بھی کشمیری کو عسکریت پسند بنا کر جیل میں ڈال دے گی. اس طرح کشمیری نوجوانوں کو جیلوں میں ڈال کر ممکنہ احتجاج کو روکنے کا بھارت سرکار کا منصوبہ ہے.

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں دو ہفتے سے کرفیو نافذ ہے،سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ ، عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی سمیت 400 کے قریب سیاسی رہنماؤں کو نظربند کیا گیا ہے ،حریت رہنما سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق بھی نظر بند ہیں، یاسین ملک کو جیل میں رکھا گیا ہے،‌آسیہ اندرابی بھی جیل میں ہیں،

Shares: