اے دنیا کے منصفو ، سلامتی کے ضامنو
کشمیر کی جلتی وادی میں بہتے ہوئے خون کا شور سنو
27 اکتوبر 1947 ء کو نام نہاد بھارت نے تقسیم ہند کی مخالفت کرتے ہوئے کشمیر میں اپنی فوجیں اتار کر غاصبانہ قبضہ کیا ۔ اسی قبضے کے تناظر میں کشمیری عوام ہر سال 5 فروری کو اپنا حقِ خودارادیت استعمال کرتے ہوئے یوم یکجہتی کشمیر مناتے ہیں ۔
78 سال قبل 5 جنوری 1949ء کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد منظور کی ، جس میں کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کی حمایت کی گئی ، تاہم اس قرارداد پر آج تک عمل درآمد نہ ہو سکا ۔ آج اقوام متحدہ اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کے لئے کردار ادا کرے ۔
آج 2025 ء میں 78 سال گزرنے کے باوجود کشمیری عوام پر بھارت نے ظلم و ستم اور درندگی کی ہر حد پار کر لی ، نہ ہی کسی کی بزرگی کا خیال کیا اور نہ ہی عورتوں کا اور نہ ہی بھوک اور پیاس سے سسکتے بلکتے معصوم بچوں کا ، بس اپنی ہی دھن میں مگن بھارت نے ظلم وستم کے پہاڑ توڑے ہیں ، بارود اور گولیوں کی وحشت سے کشمیریوں کے دل دہلائے ہیں ۔
سفاک اور انتہا پسند بھارت ، کشمیر پر جتنے مرضی ظلم کے پہاڑ توڑ دے ، جتنا مرضی پابند سلاسل کردے ، لیکن جلد یا بدیر فتح انشاء اللہ حق کی ہوگی اور کشمیری عوام ظلمت کی تاریک رات کو مٹا کر آزادی کے سورج کو خوش آمدید کہیں گے اور کشمیری عوام ایک بار پھر اس روشن صبح کو طلوع اسلام کا سورج قرار دیں گے ۔
(انشاء اللہ)
یارانِ جہاں یہ کہتے ہیں کہ کشمیر ہے جنت
جنت کسی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی








