مقبوضہ کشمیر، شہداء کے جنازوں کو عسکریت پسندوں کی سلامی، بھارتی فوج دیکھتی رہ گئی
مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے 3 کشمیریوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی. اس موقع پر عسکریت پسندوں نے شہیدوں کو سلامی دے کر بھارت سرکار کو پیغام دیا کہ کشمیری آزادی لے کر رہیں گے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے گزشتہ روز شوپیاں میں سرچ آپریشن کرتے ہوئے تین کشمیریوں کو شہید کیا .جن کی شناخت لطیف احمدڈارعرف لطیف ٹائیگرساکن ڈوگری پورہ پلوامہ ،طارق احمد شیخ ولد علی محمد عرف طارق مولوی ساکن مولوچتراگام شوپیان اورشارق احمدننگرویوسف ساکن چھوٹی گام شوپیان کے طور پر ہوئی تھی. شہید ہونے والے تینوں کشمیری حزب المجاہدین کے ساتھ وابستہ تھے، لطیف احمد ڈار برہان مظفر وانی کا دست راست تھا جو 2014 سے اس گروپ میں شامل ہوا.شہید ہونے والے طارق مولوی حافظ قرآن اور عالم دین بھی تھے ، تینوں کے نماز جنازہ ان کے آبائی علاقوں میں ادا کئے گئے. لطیف ٹائیگر کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے اور ان کی نمازجنازہ متعدد بار ادا کی گئی. نماز جنازہ میں کاکہ پورہ، بانڈر پورہ، کانلی باغ، بارسو اور ڈوگری پورہ کے لوگوں نے بھی شرکت کی۔ طارق مولوی اور شارق کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگون نے شرکت کی اس موقع پر عسکریت پسندوں نے شہداء کے جنازوں کو سلامی بھی دی.
بھارت سرکار نےد عویٰ کیا ہے کہ لطیف احمد ڈار عرف لطیف ٹائیگر ساکنہ ڈوگری پورہ پلوامہ کا رہائشی ہے جو سال 2014سے کشمیر میں سرگرم تھا اور برہان گروپ کا آخری زندہ رکن تھا۔ برہان مظفروانی حزب المجاہدین کا کمانڈر تھا جسے بھارتی فوج نے جولائی 2016 میں شہید کیا تھا جس کے بعد کشمیر کی تحریک میں تیزی آئی تھی.
بھارتی فوج نے شوپیاں کے علاقے امام صاحب میں سرچ آپریشن کے د وران تین کشمیریوں کو شہید کیا تو کشمیری بڑی تعداد میں گھروں سے باہر نکل آئے اور بھارتی فوج کے خلاف احتجاج کیا، اھتجاج کے دوران بھارتی فورسز نے کشمیری مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پہلے آنسو گیس کے شیل پھینکے کشمیری پھر بھی احتجاج کرتے رہے جس کے بعد بھارتی فوج نے کشمیریوں پر پیلٹ گن سے فائر کئے ،دوران احتجاج پیلٹ گن سے 17 کشمیری زخمی ہو گئے. جنہیں طبی امداد کے لئے سرینگر کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا .ایک زخمی کی شناخت مدثر احمد نامی ایک نوجوان کے طور ہوئی ہے جس کی ٹانگ میں گولی لگی ہے