مقبوضہ کشمیر:شوپیان میں 17گھنٹے طویل معرکہ، تین کشمیری شہید ،مارٹر شیلنگ سے کئی مکان تباہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیان میں 17گھنٹے طویل معرکہ جاری رہا، تین کشمیری شہید ہو گئے جبکہ بھارتی فوج کی جانب سے مارٹر شیلنگ سے کئی مکان تباہ ہو گئے

مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیان میلہورہ زینہ پورہ گائوں میں منگل کو 7روز کے دوران دوسرے 17گھنٹے طویل معرکے میں جھڑپ میں 3عسکریت پسند غازی ابراہیم ، برہان کوکا اور ناصر بھٹ شہید ہو گئے۔جبکہ فوج اور پولیس کے 2اہلکار زخمی ہوئے

بھارتی فوج کی جانب سے اندھا دھند فائرنگ کے نیتجے میں ایک جواں سال خاتون شہنواز بانو زوجہ فاروق احمد کوک ابھی دونوں ٹانگوں میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئیں اور ایک نوجوان پیلٹ لگنے سے بھی زخمی ہوا۔

جھڑپ کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان پر تشدد جھڑپیں بھی ہوئیں۔ مذکورہ گاؤں میں 22اپریل کو اسی طرح کی ایک جھڑپ میں 4نوجوان شہید ہوئے تھے۔ منگل کی سہ پہرآپریشن شروع ہوتے ہی ضلع شوپیان اور پلوامہ میں انٹر نیٹ سروسز معطل کر دی گئی تھی۔ میلہورا شوپیاں میں آپریشن میں شہید ہونے والے 2افراد کی لاشیں برآمدکرلی گئی ہیں جبکہ تیسرے کی تلاش کے لئے آپریشن صبح نو بجے تک جاری تھا۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پولیس ذرائع نے کو بتایا کہ انہیں میلہورہ زینہ پورہ گائوں میں 4سے 5عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملی،جن میں انصار غزوة الہند کے ڈپٹی کمانڈر ابوبکر برہان کوکا بھی شامل ہیں ، جس کے بعد55آر آر اور178بٹالین سی آر پی ایف نے علاقے میں‌ آپریشن کیا،

پولیس نے بتایا کہ سہ پہر چار بجے کے قریب گائوں کا محاصرہ کیا گیا اور سبھی ممکنہ راستوں کو بند کر کے تلاشی کارروائی شروع کی گئی۔ جب فورسز اہلکار مشتبہ مکان کے نزدیک پہنچ گئے تو طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جو رات 2 بجے تک جاری رہا۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ بھارتی فوج نے مکان پر مارٹر شیلنگ بھی کی جس سے زوردار دھماکے ہوئے اور خوف و ہراس پھیل گیا۔افطاری کے وقت فائرنگ کا سلسلہ کچھ منٹ کیلئے تھم گیا لیکن رات 8بجے کے بعد ایک بار پھر شدید لڑائی شروع ہوئی جو دس بجے تک جاری رہی۔کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی معرکہ آرائی رات 2بجے کے بعد تک جاری رہی۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کئی رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا ۔ میلہورہ گائوں میں ہی 22اپریل کو مسلح جھڑپ ہوئی تھی جس میں 4عسکریت پسند شہید ہوئے تھے۔ماہ رمضان کے چار روز میں لگاتار جھڑپیں ہوئی ہیں۔ جونہی مسلح جھڑپ شروع ہوئی تو مقام جھڑپ کے نزدیک سینکڑوں لوگ آنے کی کوشش کرنے لگے اور جب انہیں روکا گیا تو وہ مشتعل ہوئے اور تشدد پر اتر آئے۔ پتھرائو کرنے والے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے اور جب مظاہرین نے پتھرائو میں شدت کی تو پیلٹ کا استعمال کیا گیا جس کے دوران آصف احمد ولد نثار احمد ساکن وچی زخمی ہوا۔

Comments are closed.