اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے لیبیا کشتی حادثہ کیس میں ملوث ایک اہم ملزم عثمان خان کو گجرات سے گرفتار کر لیا۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم کا نام وزارت داخلہ کی ریڈ بک میں شامل تھا اور وہ کئی اہم مقدمات میں مطلوب تھا۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ملزم عثمان خان نے یورپ جانے کی خواہش رکھنے والے ایک شہری سے 24 لاکھ روپے وصول کیے تھے۔ حکام کے مطابق، ملزم کے خلاف مختلف مقدمات میں تحقیقات جاری تھیں اور وہ اس سے قبل درجنوں دیگر مقدمات میں بھی ایف آئی اے کو مطلوب تھا۔گرفتار ملزم کو ایف آئی اے کے تھانے منتقل کیا گیا ہے، جہاں اس سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس سے مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ 5 فروری 2025 کو لیبیا میں ایک کشتی حادثہ پیش آیا تھا جس میں 16 پاکستانی تارکین وطن ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حادثے کے نتیجے میں حکومت پاکستان اور ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کیا تھا تاکہ اس انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جا سکے جو ان حادثات کا سبب بنتے ہیں۔ایف آئی اے کی جانب سے ملزم کی گرفتاری کو اس کیس میں بڑی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اس کے مزید ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔

Shares: