گمبٹ کے علاقے عمر گوٹھ میں دریائے سندھ میں کشتی کے الٹنے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 9 افراد ڈوب گئے۔ تاہم، مقامی غوطہ خوروں کی بروقت کارروائی کے باعث تمام افراد کو بچا لیا گیا۔ حادثہ اُس وقت پیش آیا جب یہ افراد کچے کے علاقے سے شہر کی طرف آ رہے تھے اور کشتی پر سوار تھے۔ کشتی پر زیادہ وزن ہونے کی وجہ سے یہ ڈوب گئی۔

دریائے سندھ کے کچے کے علاقوں میں اس وقت سیلابی صورتحال ہے اور مزید خطرات لاحق ہیں۔ 2 ستمبر کو 5 دریاؤں کا بڑا ریلا کوٹ مٹھن سے گزرنے کی توقع ہے جس سے پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہو گا۔ سکھر بیراج پر پانی کا بہاؤ بھی بلند ہو گیا ہے، اور نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔ حالیہ 24 گھنٹوں میں پانی کا بہاؤ 31 ہزار کیوسک تک بڑھ چکا ہے۔ کچے کے علاقوں میں سیلاب کی شدت اور پانی کی سطح میں اضافے کے باوجود متاثرین اپنے گھروں کو چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں۔ اس وقت راجن پور کے علاقے کوٹ مٹھن میں 3 لاکھ 70 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ ریسکیو اداروں کی جانب سے متاثرین کو پکے علاقوں میں منتقل ہونے کے لیے اعلان کیے جا رہے ہیں۔

ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں میں مصروف ہیں، تاہم عوام کو مزید نقصان سے بچانے کے لیے جلدی سے پکے علاقوں میں منتقل ہونے کی ہدایات دی جا رہی ہیں۔

Shares: