قصور،باغی ٹی وی(طارق نوید سندھو سے) شہباز خاں روڈ شہر کی مصروف ترین گذرگاہ موت کے کنوئیں میں تبدیل ہو چکی ہے۔ یہاں 15 سے 20 فٹ گہرا کھلا نالہ انتظامیہ کی غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ یہ نالہ نہ صرف شہریوں کے لیے خطرہ ہے بلکہ قصور کے ایم پی اے اور ایم این اے کے ڈیرے سے محض 100 میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس خطرناک صورتحال پر کسی افسر کی نظر نہیں پڑی۔
یونیک گروپ آف انسٹیٹیوشنز (قصور کیمپس) جیسے معروف تعلیمی ادارے کی موجودگی کے باوجودسکول انتظامیہ بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ کیا کسی بڑے حادثے کا انتظار ہے؟ قصور کی سڑکیں خون سے رنگین ہو رہی ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ روز رائے ونڈ روڈ پر ایک اور المناک حادثہ پیش آیا، جہاں ایک وین بے قابو ہو کر نالے میں جا گری۔ اس حادثے میں 8 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 2 شدید زخمی ہیں۔ مرنے والوں میں خواجہ سرا بھی شامل تھا۔
قصور میں یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اس طرح کا حادثہ پیش آیا ہے۔ گزشتہ سال دسمبر میں بھی 6 افراد اسی طرح کے حادثے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ 2023 میں بھی ایک ڈرائیور اسی مقام پر جان کی بازی ہار گیاتھا ،ان تمام حادثات کی بنیادی وجہ اوور اسپیڈنگ اور کھلے نالے جن پر باؤنڈری والز کا نہ ہونا ہے۔
شہریوں نے ارباب اختیار سے سوال کیا ہے کہ کیا قصور کے شہری کب تک بے موت مرتے رہیں گے اور کب تک سڑکیں اور کھلے نالے خون سے رنگین ہوتے رہیں گے؟ کیا انتظامیہ کسی بڑے حادثے کا انتظار کر رہی ہے؟کوئی ہے جو فوری طور پر ان کھلے نالوں کو بندکرنے کے احکامات جاری کرے اور جاری موت کے رقص کو بندکرے اور شہریوں کوناگہانی موت مرنے سے بچائے .