قصور (ڈسٹرکٹ رپورٹر طارق نوید سندھو) قصور کے علاقے مصطفیٰ آباد میں پکی حویلی میں ہونے والی ڈانس پارٹی کے دوران گرفتار کیے گئے مرد و خواتین کی حوالات میں ویڈیو بنانے اور اسے وائرل کرنے کے معاملے پر ڈی پی او قصور محمد عیسیٰ خاں نے سخت ایکشن لیتے ہوئے ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔
ڈی پی او قصور کے احکامات پر تفتیشی سب انسپکٹر محمد صادق اور مثل رائٹر کانسٹیبل ندیم ناگی کے خلاف پیکا ایکٹ اور پولیس آرڈر 155(C) کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ دونوں اہلکاروں کو حوالات میں بند کر دیا گیا ہے جبکہ سب انسپکٹر محمد صادق کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔
اسی کیس میں ایس ایچ او تھانہ مصطفیٰ آباد انسپکٹر ثقلین بخاری کو معطل کر کے کلوز ٹو لائن کر دیا گیا ہے۔ ڈی پی او قصور نے انسپکٹر ثقلین بخاری کے خلاف نوکری سے برخاستگی کی سفارش بھی کر دی ہے۔
ڈی پی او کے حکم پر ڈانس پارٹی کی اطلاع افسران بالا کو نہ دینے پر سکیورٹی پر مامور ایک کانسٹیبل کو بھی نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح تھانے کے محرر محمد شبیر کو حوالات میں ویڈیو بننے سے نہ روکنے پر دو سٹیجز پر تنخواہ کی تنزلی کی سزا دی گئی ہے۔
ڈی پی او قصور محمد عیسیٰ خاں کا کہنا ہے کہ محکمہ پولیس ایک ڈسپلن فورس ہے، جہاں فرائض میں غفلت، غیر ذمہ داری یا قانون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کا کام قانون کی پاسداری اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے، نہ کہ قانون شکنی کرنا۔
واضح رہے کہ پکی حویلی میں ہونے والی ڈانس پارٹی پر پولیس نے چھاپہ مار کر متعدد مرد و خواتین کو گرفتار کیا تھا، جن کی ویڈیوز حوالات میں بنائی گئیں اور بعد ازاں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد ڈی پی او قصور نے فوری نوٹس لیتے ہوئے سخت ایکشن لیا، جس کی عوامی سطح پر تعریف کی جا رہی ہے۔








