مزید دیکھیں

مقبول

شریف اور پرویز الہی فیملی کےسابق وکیل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب تعینات

ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان امجد پرویز کو ایڈووکیٹ...

بھارت میں معمولی تلخ کلامی پر مسلمان طالب علم قتل

بھارتی ریاست اتر پردیش میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی...

چکوال کے قریب موٹروے بس کھائی میں گرنے سے 8 افراد جاں بحق

چکوال کے قریب موٹروے نیلہ انٹرچینج پر...

آف لوڈ کیوں کیا، فیصل جاوید عدالت پہنچ گئے،توہین عدالت درخواست دائر

پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر...

امریکا کی جانب سے لبنان کی فوجی امداد بحال

امریکا نے مشرق وسطیٰ کے ملک لبنان کی فوج...

قصور: باغی ٹی وی کی خبر پر ایکشن، کھلے نالے پر حفاظتی جنگلا لگا دیا گیا

قصور،باغی ٹی وی (ڈسٹرکٹ رپورٹرطارق نویدسندھو کی رپورٹ) باغی ٹی وی کی خبر پر ایکشن، کھلے نالے پر حفاظتی جنگلا لگا دیا گیا

تفصیل کے مطابق باغی ٹی وی کی عوامی مفاد میں شائع کردہ خبر پر قصور کی ضلعی انتظامیہ متحرک ہو گئی، شہباز خاں روڈ پر کھلے نالے پر حفاظتی جنگلا لگا دیا گیا۔ شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مین ہولز اور دیگر کھلے نالوں کو بھی بند کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ باغی ٹی وی کو شہریوں اور سماجی حلقوں کی جانب سے اس عوامی مسئلے کو اجاگر کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔

چھ روز قبل باغی ٹی وی نے شہباز خاں روڈ پر ایک 15 سے 20 فٹ گہرے کھلے نالے کی خبر شائع کی تھی، جو ایک خطرناک صورتحال اختیار کر چکا تھا۔ مذکورہ نالہ قصور کے ایم پی اے اور ایم این اے کے ڈیرے سے محض 100 میٹر کے فاصلے پر واقع تھا، مگر انتظامیہ کی مسلسل غفلت کے باعث یہاں حادثات کا خطرہ بڑھتا جا رہا تھا۔ شہریوں نے اس مسئلے کو کئی بار اٹھایامگر کوئی کارروائی عمل میں نہ آ سکی تھی۔ باغی ٹی وی نے جب یہ خبر اجاگر کی تو عوامی دباؤ کے نتیجے میں بالآخر ضلعی انتظامیہ نے ایکشن لے لیا۔

ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر کھلے نالے پر لوہے کا حفاظتی جنگلا نصب کر دیا تاکہ شہریوں کو کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچایا جا سکے۔ مزید برآں دیگر خطرناک مقامات کی نشاندہی کر کے وہاں بھی حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں
قصور :کھلے نالے، بے حس حکمران،موت کا رقص کب رکے گا؟

یہ امر قابل ذکر ہے کہ قصور میں کھلے نالوں اور ناقص انفراسٹرکچر کی وجہ سے متعدد جان لیوا حادثات رونما ہو چکے ہیں۔ حالیہ دنوں میں رائے ونڈ روڈ پر ایک المناک واقعہ پیش آیا تھا، جہاں ایک وین بے قابو ہو کر نالے میں جا گری، جس کے نتیجے میں آٹھ قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں اور دو افراد شدید زخمی ہوئے۔ اس سے قبل بھی اسی مقام پر کئی حادثات پیش آ چکے ہیں، جن میں درجنوں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ ان تمام حادثات کی بنیادی وجہ انتظامیہ کی لاپرواہی اور سڑکوں پر حفاظتی اقدامات کا نہ ہونا تھا۔

باغی ٹی وی کی اس خبر کے بعد انتظامیہ کی فوری کارروائی پر شہریوں نے اطمینان کا اظہار کیا ہے اور باغی ٹی وی کی صحافتی خدمات کو سراہا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر میڈیا اسی طرح عوامی مسائل اجاگر کرتا رہے اور انتظامیہ فوری ردعمل دے تو کئی قیمتی جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔

اگرچہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے حفاظتی جنگلا لگایا جانا ایک مثبت قدم ہے، تاہم یہ مسئلے کا مستقل حل نہیں۔ قصور میں کھلے نالوں کو مکمل طور پر ڈھانپنے، سڑکوں کی مرمت اور ٹریفک قوانین کے مؤثر نفاذ کی اشد ضرورت ہے۔ جب تک یہ بنیادی مسائل حل نہیں کیے جاتے حادثات کا خطرہ برقرار رہے گا۔

قصور کے عوام کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ شہر میں انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔ کھلے نالوں کو مکمل طور پر بند کیا جائے، سڑکوں پر حفاظتی رکاوٹیں لگائی جائیں اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ ہر روز موت کے سائے میں نہیں جینا چاہتے۔ حکومت کی اولین ذمہ داری عوام کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

باغی ٹی وی عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا اور قصور سمیت دیگر شہروں میں انتظامیہ کی کارکردگی پر نظر رکھے گا۔

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانیhttp://baaghitv.com
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں