قصور،مار نہیں پیار کا الٹ وار ،سرکاری ٹیچر کا معصوم بچی پر وحشیانہ تشدد،معصوم بچی کو مار مار کر زخمی کر دیا،والدین و اہلیان علاقہ نےسی ای او ایجوکیشن ،ڈپٹی کمشنر قصور و وزیر اعلی پنجاب سے نوٹس کا مطالبہ کیا ہے
بچی کے والدین پرنسپل کے پاس شکایت لے کر گئے تو پرنسپل صاحبہ نے بھی والدین کو گالیاں دیں اور بھگا دیا ،سرکاری سکول کو سکول پرنسپل اور ٹیچروں نے ذاتی جاگیر بنا لیا،گورنمنٹ گرلز سکول موضع پولیکی نزد کنگن پور کی معصوم طالبہ عائشہ خالد دختر خالد رہائشی سکنہ ڈھٹے گاؤں سکول کی طالبہ ہے جو سکول گئی تو انگلش سبجیکٹ کا کام یاد نا کر سکی جس پر طیش میں آکر سرکاری سکول کی ٹیچر عظمیٰ نزیر سکنہ ڈھٹے گاؤں نے معصوم بچی کو مار مار کر زخمی کر دیا جس کی ہاتھ کے قریب ہڈی کو نقصان پہنچا،بچی کے والدین سکول ٹیچر کی شکایت لے کر پرنسپل صاحبہ کے پاس گئے تو سکول پرنسپل نے بجائے معاملہ سننے اور ٹیچر کو سمجھانے کے الٹا معصوم بچی کے والدین کو ہی گالیاں دے کر سکول سے نکال دیا جس پر والدین سخت پریشان ہیں
اہلیانِ علاقہ کا کہنا ہے کہ سکول سرکاری کی بجائے سکول پرنسپل ارور ٹیچروں کی جاگیر بن گیا ہے،بچی کے والدین اور اہلیان علاقہ نے سرکاری ٹیچر اور سکول پرنسپل کے خلاف ڈپٹی کمشنر قصور ،سی ای او قصور اور وزیر اعلی پنجاب سے از خود نوٹس لینے کی استدعا کی ہے،اہلیان علاقہ کا کہنا ہے کہ اگر سرکاری سکولوں میں یہی رویہ رکھا گیا تو بچے سکول کیسے جائیں گے لہذہ فوری اور انصاف پر مبنی کاروائی ہونی چائیے