قصور (باغی ٹی وی ،ڈسٹرکٹ رپورٹرطارق نوید سندھو) تھانہ بی ڈویژن قصور میں دورانِ تفتیش گرفتار ملزم کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے والے اے ایس آئی عمر فاروق کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ واقعہ سامنے آتے ہی درجنوں شہری بھی اے ایس آئی کی دیگر مبینہ زیادتیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے تھانے پہنچ گئے۔
ترجمان پولیس کے مطابق چند روز قبل ایک تفتیش کے دوران اے ایس آئی نے ملزم کی ویڈیو موبائل فون سے ریکارڈ کی تھی، جسے بعد ازاں سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا گیا۔ ابتدائی انکوائری میں اے ایس آئی کا یہ عمل غیر قانونی، غیر پیشہ ورانہ اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے مترادف قرار پایا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ زیرِ حراست کسی بھی شخص کی ویڈیو بنانا یا اسے عام کرنا نہ صرف خلافِ ضابطہ ہے بلکہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔ ترجمان کے مطابق واقعے کی بنیاد پر اے ایس آئی عمر فاروق کو معطل کر دیا گیا ہے اور محکمانہ کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے۔
مزید برآں ویڈیو وائرل ہونے کے تمام پہلوؤں کی تحقیقات کے لیے ایک اسپیشل انکوائری ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے، جو معاملے کی مکمل چھان بین کرے گی۔
اعلیٰ پولیس حکام نے واضح کیا ہے کہ شہریوں کی عزتِ نفس کا تحفظ اولین ترجیح ہے، اور ایسے غیر اخلاقی و غیر قانونی اقدامات ہرگز برداشت نہیں کیے جائیں گے۔ ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔








