قصور پولیس اغواء ہونے والے بچے بازیاب نا کروا سکی
قصور
الہ آباد کے نواحی گاؤں بھاگیوال کی چھ دن کی نومولود بچی کو زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا
نواحی گاؤں بھاگیوال سے چھ دن کی نومولود بچی کو اغواء ہوئے چار ماہ گزر گئے ابھی تک کوئی سراغ نہ مل سکا۔ والدین غم سے نڈھال، اہل علاقہ نےپولیس کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیے
تفصیلات کے مطابق الہ آباد کے نواحی گاؤں بھاگیوال سے چارماہ پہلے اغواء ہونے والی نومولود ںچی کا تاحال کوئی سراغ نہ مل سکا محمد عباس کی چھ دن کی بیٹی کو دو نامعلوم مرد اور عورت نے اغواء کر لیا تھا پولیس نے ایف آئی آر تو درج کر لی مگر آج تک بچی کا کچھ پتا نہ چل سک ۔میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے بعد پولیس چند دن تک حرکت میں آئی لیکن بچی کا کوئی سراغ نہ مل سکا بچی کے والد محمد عباس کا کہنا ہے کہ پولیس مجھے کہتی ہے کہ آپ معاوضہ لے کر خاموش ہو جائیں جبکہ قصور شہر کوٹ فتح دین کے رہائشی عبدالرحمن کا ایک دن کا بچہ 30 اگست کو ڈی ایچ کیو قصور سے اغواء ہوا تھا جسے ابھی تک پولیس بازیاب کروانے میں ناکام ہے
اغواء ہونے والے بچوں کے والدین غم سے نڈھال ہو چکے ہیں اور ان والدین نے پولیس کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دئیے ہیں وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے اپیل کی ہے نوٹس لیا جائے اور ہماری بچوں کو بازیاب کروایا جائے