قصور
پولیس کی اہم پیشرفت چند روز قبل قصور ہسپتال سے اغواء کرنے والی عورت گرفتار ،لاہور ہسپتال میں دونوں میاں بیوی بطور سیکیورٹی گارڈز ملازم،کروڑوں روپیہ کی کوٹھی کی مالکن
تفصیلات کے مطابق چند روز قبل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال قصور سے ایک دن کا بچہ اغواء کرنے والی خاتون پولیس کے ہتھے دو دن قبل چڑھ گئی تاہم بچہ ابھی برآمد نہیں ہو سکا عورت اور اس کا شوہر چلڈرن ہسپتال لاہور میں بطور سیکیورٹی گارڈ ملازمت کرتے ہیں جن کی تنخواہ پندراں پندراں ہزار روپیہ ماہانہ ہے مگر خاتون کی مصطفی آباد للیانی کے قریب کروڑوں روپیہ مالیت کی کوٹھی ہے
قصور تھانہ صدر کے ایس ایچ او میاں غلام فرید اور تفتیشی افسر محمد عمران نے ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت کی خصوصی ہدایت پر دن رات ایک کرکے خاتون کو بڑی محنت سے گرفتار کیا دوران گرفتاری ملزمہ کے قبضے سے بھاری رقم بھی برآمد ہوئی حالانکہ موصوفہ پندراں ہزار روپیہ ماہانہ کی ملازمہ ہے جبکہ خاتون کے زیر استعمال کوٹھی کروڑوں روپیہ مالیت کی ہے خدشہ ہے کہ خاتون نے بچے کو فروخت کر دیا ہے
خاتون بار بار اپنے بیانات بدل رہی ہے گمان ہے کہ خاتون کا نیشنل لیول کڈنیپنگ گینگ سے تعلق ہے ہسپتال کی ملازمہ ہونے کے ناطے عورت کو بچوں کو اغواء کرنے میں آسانی ہے
دوران تفتیش اہم انکشافات ہوئے تاہم تفتیش کا دائرہ کار برہانے کیلئے افشا نہیں کئے گئے
قصور پولیس کا کہنا ہے کہ مغوی بچے کو جلد بازیاب کروا لیا جائے گا
جبکہ علاقے کے لوگوں اور بچے کے والدین نے پرامید ہو کر کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پولیس بچے کو بازیاب کروا لے گی
لوگوں نے ملزمہ کو گرفتار کرنے پر ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت،ایس پی انویسٹیگیشن،ڈاکٹر حنان،ایس ایچ او تھانہ صدر میاں غلام فرید،تفتشی افسر سب انسپیکٹر محمد عمران اور دیگر پولیس ملازمین کو خراج تحسین پیش کیا

Shares: