کے الیکٹرک نے شہر میں 6 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کرنے کا اعلان کر دیا۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ جاری رکھنے کا فیصلہ لائن لاسز اور بل ریکوری کا سہ ماہی جائزہ لینے کے بعد کیا گیا۔ مجموعی طور پر 70 فیصد حصہ بدستور لوڈ شیڈنگ سے مستثنٰی ہے۔انہوں نے کہا کہ 30 فیصد نیٹ ورک میں بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کی بنیاد پر لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 6 سے 10 گھنٹے ہے۔ لوڈشیڈنگ کرنے کا فیصلہ اور دورانیے کا انحصار چوری اور عدم ادائیگی کی شرح پر ہوتا ہے۔سال کے آغاز سے اب تک بجلی چوری کو روکنے کیلئے21ہزار سے زائد کارروائیاں کی گئیں۔ کارروائیوں کے دوران 2 لاکھ 20 ہزار کلو غیر قانونی تاریں ضبط کی گئیں۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کے ملٹی ائیر ٹیرف تجویز کی سخت مخالفت کی ہے اور اسے کراچی کے بجلی صارفین پر غیر ضروری، بے بنیاد بوجھ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاگت کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے۔حکومت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو سفارش کی ہے کہ کے الیکٹرک کے مجوزہ ملٹی ائیر بیس ٹیرف کو 44.69 روپے فی یونٹ سے کم کر کے 34.87 روپے فی یونٹ کیا جائے جس کے لیے متعدد ہدفی لاگت ایڈجسٹمنٹس کی تجویز دی گئی ہے۔پاور ڈویژن نے نیپرا کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک نے اپنے اخراجات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے، غیر حقیقی سرمایہ کاری کا تخمینہ لگایا ہے اور پرانے مالیاتی مفروضوں پر اپنی حساب کتاب کی بنیاد رکھی ہے۔دستاویزات کے مطابق کے ای کی درخواست کو اس کی آپریشنل صلاحیت کو متاثر کیے بغیر کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔
نیب اور ایف آئی اے نےپانامہ کیسز دوبارہ کھول دئیے گئے
مبینہ نفرت پھیلانے پرلطیف کھوسہ کیخلاف مقدمہ درج