کینیا میں متنازعہ مالیاتی بل کے خلاف جاری حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 16 تک پہنچ گئی ہے، جن میں زیادہ تر افراد پولیس کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کینیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں کا آج ایک سال مکمل ہو گیا ہے، جس کے دوران ملک بھر میں متعدد ریلیاں اور مظاہرے ہوئے۔دارالحکومت نیروبی سمیت دیگر شہروں میں مظاہرین پر پولیس کی جانب سے فائرنگ اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں 16 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 400 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں زخمیوں میں مظاہرین، صحافی اور پولیس اہلکار شامل ہیں۔ حکومت نے احتجاج کی براہ راست کوریج پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور احتجاجی خبروں کی نشریات روک دی گئی ہیں۔مزید برآں، احتجاج سے متعلق حکومتی پابندیوں کی خلاف ورزی کے باعث دو مقامی ٹی وی چینلز کو آف ایئر کر دیا گیا ہے۔

ایران کا جوہری بحران امریکا کی یکطرفہ پالیسیاں ہیں،اقوام متحدہ میں چین کا موقف

عالمی مارکیٹ میں کمی کے بعد پاکستان میں سونے کی قیمت میں بڑا ریلیف

سی پی ایل: شاہ رخ خان کی ٹیم میں پاکستانیوں کی شمولیت، بھارتی انتہاپسند برہم

ایران میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں مزید 3 افراد کو پھانسی

پینٹاگون کی رپورٹ سے ٹرمپ کو دھچکا، ایرانی تنصیبات کی مکمل تباہی کا دعویٰ غلط قرار

Shares: