خلا میں 140 کھرب سمندروں سے بھی زیادہ بڑا پانی کا ذخیرہ دریافت

کواسر پہلی بار 50 سال قبل دریافت کیا گیا تھا
space

سائنسدانوں کو کائنات کے ایک دور دراز حصے میں پانی کا ایک بہت بڑا ذخیرہ ملا ہے۔

باغی ٹی وی: رپورٹ کے مطابق پانی کا یہ ذخیرہ ایک خاص قسم کے ستارے کے گرد چکر لگا رہا ہے جسے کواسر(quasar) کہا جاتا ہے جو 12 بلین نوری سال کی ناقابل یقین حد تک فاصلے پر موجود ہے پانی کا یہ ذخیرہ اس وقت سے خلا میں سفر کر رہا ہے جب کائنات بہت چھوٹی تھی، یہ دور دراز پانی کا ذخیرہ ناقابل یقین حد تک بڑا ہے، جس میں زمین کے تمام سمندروں سے تقریباً 140 کھرب سمندروں سے بھی زیادہ پانی موجود ہے یہ ایک بہت بڑے بلیک ہول کے قریب واقع ہے جو ہمارے سورج سے تقریباً 20 بلین گنا بڑا ہے۔

ایران کا واٹس ایپ پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

سائنسدانوں کے مطابق خلا میں ایک بہت بڑا بلیک ہول اے پی ایم 08279+5255 نامی کواسر سے گھرا ہوا ہے، جو کہ ایک ہزار ٹریلین سورج کے برابر توانائی کی ایک بڑی مقدار جاری کرتا ہےاس کواسر میں پوری کائنات کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ دور معلوم پانی کا ذخیرہ ہے۔

خلائی تحقیقات کے ادارے ناسا کے سائنسدان بریڈ فورڈ نے کہا کہ اس کواسر کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بہت زیادہ مقدار میں پانی بنا رہا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پانی پوری کائنات میں ابتداء سے ہی عام ہے۔

ہم وزارت تعلیم کی رجسٹریشن کے تحت رہنا چاہتے ہیں، جامعہ بنوریہ عالمیہ

کواسر پہلی بار 50 سال قبل دریافت کیا گیا تھا، اس وقت طاقتور دوربینوں کی مدد سے خلا کے دور دراز حصوں میں پراسرار روشنی کو دیکھا گیا تھا،تحقیق سے معلوم ہوا کہ وہ چیزیں عام ستارے نہیں تھے وہ ناقابل یقین حد تک روشن ہیں اور بہت دور کہکشاؤں کے مراکز میں پائے جاتے ہیں وہ اس قدر چمکتے ہیں کہ وہ ان کہکشاؤں میں موجود تمام ستاروں کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں، ان کے مرکز میں بڑے بڑے بلیک ہولز موجود ہیں، جو سورج سے لاکھوں یا اربوں گنا زیادہ گرم ہیں جیسے جیسے ان کے ارد گرد گیس اور دھول گھومتی ہے، وہ زیادہ سے زیادہ گرم ہوتے جاتے ہیں، بہت زیادہ توانائی خارج کرتے ہیں۔

ہم وزارت تعلیم کی رجسٹریشن کے تحت رہنا چاہتے ہیں، جامعہ بنوریہ عالمیہ

Comments are closed.