قطر پر اسرائیلی فضائی حملے میں محفوظ رہنے والے حماس کے سینئر رہنما اور جنگ بندی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ خلیل الحیہ پہلی بار منظر عام پر آ گئے۔

اتوار کو قطری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک نئی ویڈیو میں خلیل الحیہ کو دکھایا گیا، جو گزشتہ ماہ دوحہ میں اسرائیلی حملے کے بعد عوامی طور پر پہلی مرتبہ سامنے آئے ہیں۔قطری چینل ’العربی‘ کو دیے گئے انٹرویو میں خلیل الحیہ نے اپنے بیٹے اور چیف آف اسٹاف کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کی جدوجہد ایک ’’قربانی‘‘ ہے جس میں صبر کے ساتھ فتح کی دعا کی جا رہی ہے۔ ان کا انٹرویو پہلے ریکارڈ کیا گیا تھا اور بعد میں نشر کیا گیا۔

یاد رہے کہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ خلیل الحیہ شہید ہو گئے ہیں، تاہم حماس نے وضاحت کی تھی کہ حملے میں خلیل الحیہ سمیت تنظیم کی قیادت محفوظ رہی تھی۔ اسرائیل نے اس فضائی کارروائی میں حماس کی قیادت کو ایک ساتھ نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔

گلگت: نامعلوم حملہ آوروں کے متاز عالم دین اور ہائی کورٹ جج کی گاڑیوں پر حملے، 5 زخمی

بِٹ کوائن کی قیمت نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

8 مسلم ممالک کا امن منصوبے پر حماس کے اعلان کا خیرمقدم

Shares: