لنڈی کوتل (باغی ٹی وی رپورٹ) صحافت کے ایک توانا اور نڈر کردار کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے لنڈی کوتل جرگہ ہال میں سینئر صحافی اور لنڈی کوتل پریس کلب کے سابق صدر خلیل جبران افریدی کی پہلی برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔ یہ تقریب شہید خلیل افریدی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منعقد ہوئی، جس میں مقامی مشران، صحافی، سیاسی و سماجی تنظیموں کے رہنماؤں اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

خلیل افریدی کو گزشتہ سال 17 جون 2023 کو عید کے دوسرے دن رات کے وقت اپنے گاؤں سلطان خیل میں نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا جب وہ ایک مقامی حجرے میں تقریب کے بعد واپس گھر جا رہے تھے۔
مرحوم گزشتہ 15 برسوں سے صحافت کے میدان میں متحرک رہے اور خیبر نیوز کے لیے رپورٹنگ کے فرائض انجام دیتے رہے۔

برسی کی تقریب میں ملک دریا خان افریدی، جماعت اسلامی کے رہنما مراد حسین افریدی، سینئر قبائلی صحافی قاضی فضل اللہ، کسٹمز ایجنٹ یونین کے صدر مجیب شینواری، پی ٹی آئی رہنما عبدالرزاق شینواری، فاؤنڈیشن کے صدر حاجی اقبال افریدی، تحصیل چئیرمین شاہ خالد شینواری اور ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر حاجی غفار شینواری سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی اور تقاریر کیں۔

مقررین نے کہا کہ خلیل افریدی صرف ایک صحافی نہیں بلکہ ایک باشعور استاد، درد دل رکھنے والے سوشل ورکر اور قبائلی عوام کی آواز تھے۔ ان کی شہادت صرف ایک فرد کا نقصان نہیں، بلکہ صحافت، سماجی شعور اور قبائلی تشخص پر ایک حملہ ہے۔ انہوں نے خلیل افریدی کو صحافت کے محاذ پر ایک توانا آواز قرار دیا جو ہمیشہ امن، ترقی اور قبائلی عوام کے حقوق کے لیے سرگرم رہے۔

تقریب کے مقررین نے زور دیا کہ خلیل جبران افریدی کے قتل کی شفاف جوڈیشل انکوائری کی جائے تاکہ قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
ساتھ ہی صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ مرحوم کے لیے شہید پیکج کا اعلان کیا جائے اور ان کے بچوں کو تعلیمی و مالی معاونت فراہم کی جائے۔

یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ 2000 سے 2024 تک قبائلی اضلاع میں 18 صحافیوں کو نامعلوم افراد نے قتل کیا، جبکہ صحافتی تنظیموں کے مطابق پاکستان میں اب تک 71 صحافی شہید ہو چکے ہیں، جو ایک تشویشناک قومی المیہ ہے۔

مقررین نے عہد کیا کہ خلیل جبران افریدی کا مشن جاری رکھا جائے گا اور ان کی آواز کو کبھی خاموش نہیں ہونے دیا جائے گا۔

Shares: