پاکستان کی معروف فلم اور ٹی وی اداکارہ ریشم نے ایک حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ مشہور ڈرامہ نویس اور مصنف خلیل الرحمٰن قمر نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی تھی۔ ریشم، جو کئی دہائیوں سے پاکستانی انڈسٹری کا حصہ رہی ہیں، نے اس واقعے کے علاوہ خلیل الرحمٰن قمر کی تحریروں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ اب ان کی تحریروں کو متاثر کن نہیں سمجھتیں۔
ریشم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے خلیل الرحمٰن قمر کی تحریروں کی مداح تھیں لیکن اب ان کے کام میں وہ بات نہیں رہی جو پہلے ہوتی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ "خلیل الرحمٰن قمر اب صرف بھارتی فلموں کی نقل کر رہے ہیں، ان کے مکالمے اب ان کے اپنے خلاف جا رہے ہیں، اور ان کے قلم کی وہ طاقت باقی نہیں رہی جو پہلے ہوا کرتی تھی۔”
ریشم نے اپنی شادی کے حوالے سے بھی ایک دلچسپ انکشاف کیا اور بتایا کہ ایک دعا کی قبولیت کی وجہ سے ان کی تاحال شادی نہیں ہو پائی۔ ریشم نے کہا کہ ان کے لیے ایک دعا کی قبولیت کے بعد زندگی کی کچھ ترجیحات تبدیل ہو گئی ہیں، اور اس دعا نے ان کے دل میں ایک خاص امن کا احساس دیا ہے۔
ریشم نے بتایا کہ کچھ وقت پہلے وہ ہمایوں سعید کی دعوت پر ایک پارٹی میں شریک ہوئی تھیں جہاں خلیل الرحمٰن قمر بھی موجود تھے۔ ریشم نے کہا کہ انہوں نے مہمانوں کی طرح خلیل الرحمٰن قمر کو بھی سلام کیا، لیکن بدقسمتی سے خلیل الرحمٰن قمر نے انتہائی غیر شائستہ رویہ اختیار کیا اور ان کے ساتھ بدتمیزی کی۔ ریشم نے کہا کہ وہ اس بدتمیزی پر حیران رہ گئیں اور خاموش رہیں کیونکہ وہ جانتی ہیں کہ ایسے لوگوں کے ساتھ کس طرح نمٹا جاتا ہے۔
ریشم کے اس انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر ملا جلا ردِعمل سامنے آیا ہے۔ کچھ صارفین نے ریشم کی حمایت کی اور کہا کہ وہ ایک باوقار اداکارہ ہیں، اور اگر انہوں نے ایسا کہا ہے تو اس میں سچائی ہو گی۔ تاہم کچھ صارفین نے خلیل الرحمٰن قمر کے دفاع میں بھی بات کی اور کہا کہ یہ محض سستی شہرت حاصل کرنے کا طریقہ ہو سکتا ہے۔اب تک خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ لیکن یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ خلیل الرحمٰن قمر پر خواتین فنکاروں کے بارے میں متنازع بیانات دینے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ماضی میں بھی ان پر کئی مرتبہ اس نوعیت کی تنقید ہو چکی ہے۔
ریشم کا یہ انکشاف نہ صرف پاکستانی شو بز انڈسٹری میں ایک نیا تنازعہ کھڑا کر رہا ہے بلکہ یہ اس بات کا اشارہ بھی ہے کہ عوامی شخصیتوں کے آپسی تعلقات اور ان کی ذاتی زندگیوں کے بارے میں اب مزید کھل کر بات کی جا رہی ہے۔