عبدالرحمان کھیتران مجھ سے جھوٹی گواہی دلوانا چاہتا تھا: خان محمد مری

کوئٹہ : بارکھان واقعے میں بازیاب کروائی گئی خاتون گراں ناز کے شوہر خان محمد مری نے الزام لگایا ہے کہ سردار عبدالرحمان کھیتران جھوٹے کیس میں اپنے بیٹے انعام شاہ کے خلاف گواہی دلواناچاہتا تھا۔
بارکھان واقعہ کے خلاف مری قبیلے کی جانب سے میتیں رکھ کر تیسرے دن بھی کوئٹہ میں دھرنا جاری ہے، دھرنے کے دوران گراں ناز کے شوہر خان محمد مری نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میں سردارعبدالرحمان کھیتران کا ملازم تھا اور اس واقعے کے پیچھے سردار عبدالرحمان کھیتران ہے۔
خان محمد مری نے کہا کہ میرے بچے سردار عبدالرحمان کھیتران کی نجی جیل میں تھے، عبدالرحمان کھیتران مجھ سے جھوٹے کیس میں اپنے بیٹے انعام شاہ کے خلاف گواہی دلواناچاہتا تھا۔
خان محمد مری کا کہنا تھا کہ عبدالرحمان کھیتران کی 3 نجی جیلیں ہیں، ان میں بچے،خواتین اور بزرگ قید ہیں، میں اس کی نجی جیل سے فرار ہوا تھا، میرے بیٹوں کو عبدالرحمان کھیتران نے مارا ہے، ایک لاش میرے بیٹے محمد نواز اور دوسری عبدالقادرکی ہے۔
خان محمد مری نے یہ بھی کہا کہ اطلاع ہے کہ لیویز نے میری فیملی کو برآمد کرایا ہے، لڑکی کی لاش کاچہرہ قابل شناخت نہیں تھا، وہ بھی کسی کی بہن بیٹی تو تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں خاتون گراں ناز نے ایک ویڈیو میں قرآن اٹھا کر صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران پر اسے اور اس کے بچوں کو نجی جیل میں رکھنے کا الزام لگایا تھا۔
بعد ازاں بلوچستان کے علاقے بارکھان کے کنویں سے ایک خاتون اور 2 لڑکوں کی لاشیں ملی تھیں جن کے متعلق گراں ناز کے شوہر خان محمد مری نے دعویٰ کیا تھا کہ کنویں سے ملنے والی لاش اس کی بیوی کی ہے۔
بعد ازاں لاش کے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا کہ وہ لاش خاتوں گراں ناز کی نہیں بلکہ ایک اور لڑکی کی ہے جس کی عمر 17 سے 18 سال ہے اور مقتولہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور تشدد کیا گیا۔

Leave a reply