خان صاحب میں آپ سےبہت متاثرہوں ترک صدرکاوزیراعظم کوفون:افغانستان میں پاکستان کی فاتحانہ پالیسی کوسلام

0
23

اسلام آباد:خان صاحب میں آپ سے بہت متاثرہوں ترک صدرکا وزیراعظم عمران خان کو فون: ترکی اورپاکستان ایک کا پیغام بھی دیا ،اطلاعات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کوٹیلی فون کیا ہے اوروزیراعظم کے حوصلے ، عزم اورپاکستان سمیت عالمی معاملات پرحکمت عملی کی تعریف کی ہے

اہم ذرائع کےمطابق اس اہم گفتگو میں طیب اردوان نے وزیراعظم عمران خان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آپکی شخصیت سے بہت متاثرہوں ،

طیب اردوان نے اس بات چیت کے دوران کہا ہے کہ انٹرا افغان مذاکرات افغان امن کے لئے تاریخی موقع ہیں۔ پاکستان افغان امن کے لئے کوششیں جاری رکھےگا۔

وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اور تمام شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پراتفاق ہوا ہے۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلیفونک رابطے کے دوران ایک دوسرے کو رمضان المبارک سے متعلق تہنیتی پیغامات دیئے گئے۔ وزیراعظم نے افغان امن عمل میں ترکی کے کردار کی تعریف کی۔

پاک ترک قیادت کا دوطرفہ تعلقات کو سٹریٹجک معاشی شراکت میں تبدیل کرنے کے لئے اعلی سطح کے تبادلے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

ٹیلیفونک رابطے کے دوران طیب اردوان نے وزیراعظم کومبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے حوالے سے مشکل ترین دورگزارا اورآج الحمد للہ پاکستان ایک بارفاتح کی حیثیت سے سامنے آیا ہے،

ذمہ دار ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس اہم گفتگو کےدوران ترک صدر نے پاکستان کی اسٹریٹیجک حکمت عملی کو بہت سراہا اور روس سے لیکرامریکہ سمیت نیٹو اتحاد کے ساتھ جس حکمت عملی کے ساتھ کام کیا اس کی بھی تعریف کی

ترک صدر نے روسی وزیرخارجہ ، امریکہ وزیرخارجہ سمیت عالمی رہنماوں کے بار بار اسلام آباد سے رابطوں پرتعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بلا شبہ اسلامی طاقت کے طورپرسامنے آرہا ہے ،

وزیراعظم عمران خان نے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد سیاسی حل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے امریکا طالبان امن معاہدے، انٹرا افغان مذاکرات کی مکمل حمایت اور مدد کی ہے۔ افغانستان میں پائیدار قیام امن کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے۔۔

ان کاکہنا تھا کہ انٹرا افغان مذاکرات ایک تاریخی موقع ہے، افغان قیادت کو وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیے کے اس موقع کا فائدہ اٹھانا چاہیئے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال اکتوبر کو دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا، جس میں عمران خان نے رجب طیب اردوان سے ٹیلیفونک رابطہ کے دوران ترکی میں آنے والے زلزلے کے باعث قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان پشاور میں ہونے والے مدرسہ حملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

Leave a reply