خصوصی افراد کے لئے اسپیکر قومی اسمبلی کے دل میں جذبہ کس نے بیدار کیا؟
خصوصی افراد کے لئے اسپیکر قومی اسمبلی کے دل میں جذبہ کس نے بیدار کیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے معذور افراد کے لئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے قیام اور ہر ممکن حد تک قانون سازی کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصل ہیرو تو وہ لوگ ہیں جو بغیر کسی لالچ کے معذور اور معاشرے کے پسے ہوئے افراد کے لئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، پارلیمنٹ خصوصی افراد کو مایوس نہیں کرے گی۔
پارلیمنٹ ہائوس کے سبزہ زار پر خصوصی افراد کے حوالے سے عالمی سطح پر منائے جانے والے دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اس تقریب کے انعقاد کی بنیاد میری بیٹی ظلّہ بنی ہے۔ اسی نے مجھ سے مطالبہ کیا تھا کہ قومی اسمبلی کی طرف سے خصوصی افراد کے لئے تقریب منعقد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ میری بیٹی خصوصی افراد کے حوالے سے بھی کام کرنے کا شوق رکھتی ہے۔ پارلیمنٹ خصوصی افراد کو مایوس نہیں کرے گی۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ خصوصی افراد کے حوالے سے کردار ادا کرنے کے لئے سینیٹ اور قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی بنانا چاہتے ہیں جو اسٹریٹ چلڈرن، معذور افراد اور معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کے حوالے سے قانون سازی تجویز کرے گی۔ اس کا اعلان ایک ہفتہ میں کر دیا جائے گا اور اس کمیٹی میں ان ارکان قومی اسمبلی کو شامل کیا جائے گا جو اس عظیم مقصد کے لئے اپنا وقت رضا کارانہ طور پر دے سکیں گے۔ جب سے میں نے بطور اسپیکر اپنی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں تو میں نے خصوصی افراد کے لئے قائم کئی مراکز اور اداروں کا دورہ کیا ہے۔ شیخوپورہ میں واقع ذہنی طور پر معذور افراد کے ہسپتال کا دورہ کیا تو مجھے معلوم ہوا کہ اصل کام تو یہ لوگ کر رہے ہیں۔ قصور میں خصوصی افراد کے لئے یونیورسٹی بھی بنائی جا رہی ہے۔ مجھے یہ سب دیکھنے کے بعد محسوس ہوا کہ ہمیں جو کچھ کرنا چاہئے تھا وہ ہم نہیں کر رہے۔ خصوصی افراد اور دوسروں کے لئے کام کرنے والے حقیقی طور پر اﷲ کے ولی ہیں۔
قبل ازیں خصوصی افراد کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے والے اداروں کے مقررین ڈاکٹر امجد صابری، یو این ڈی پی کی کنٹری ڈائریکٹر منزہ گیلانی، خواتین ارکان پارلیمنٹ کے گروپ وومن کاکس کی سیکریٹری جنرل منزہ حسن اور ملک بھر سے آئے ہوئے خصوصی افراد نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور مطالبہ کیا کہ معذور افراد کو پارلیمنٹ، صوبائی اسمبلیوں سمیت تحصیل اور ضلع تک نمائندگی کے لئے قانون سازی کی جائے۔