وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت میں خصوصی بچوں کی بحالی سے متعلق آٹزم سینٹر آف ایکسیلنس کا سنگ بنیاد رکھ دیا ۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا ہے کہ خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت اور انہیں ہنر سے آراستہ کر کے معاشرے کا فعال شہری بنانا ضروری ہے،خصوصی بچوں کا ہاتھ تھامنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، حکومت کا فرض ہے کہ خصوصی بچوں کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے خصوصی بچوں کی بحالی سے متعلق آٹزم سینٹر آف ایکسیلنس کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ خصوصی بچوں کی خدمت کے لئے کئی ادارے دہائیوں سے کام کر رہے ہیں ،آٹزم کے لئے سینٹر آف ایکسیلنس کا یہاں سنگ بنیاد رکھا گیا ہے ،دو سال میں یہ ادارہ مکمل ہو گا لیکن میں نے ہدایت کی ہے کہ دو سال کی بجائے ایک سال میں یہ مکمل ہونا چاہئے، اس سلسلہ میں وفاقی وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ یہ ادارہ ایک سال میں مکمل ہو جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ اگر ایک بچہ کسی ایک صلاحیت سے محروم ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے بے پناہ دوسری صلاحیتوں حکمت ، بصیرت اور قابلیت سے نوازتا ہے، خصوصی بچے قوم کے بچے ہیں، حکومت کا فرض ہے کہ ان کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لا کر انہیں معاشرے میں اپنے پائوں پر کھڑا ہونے کے قابل بنائے، ان کیلئے بہترین تربیتی مراکز، اساتذہ، جدید آلات اور ٹیکنالوجی کا انتظام کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج جن خصوصی بچوں نے یہاں پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے وہ کسی بھی عام بچوں کی صلاحیتوں سے کم نہیں ہیں، انہوں نے یہاں پر پورے ملک کیلئے محبت، یکجہتی اور ایثار کے پھول بکھیرے ہیں، بچوں نے جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے وہ لائق تحسین ہے، چیئرمین بیت المال کو بھی اس سلسلہ میں اپنے ادارہ کی طرف سے تعاون کرنا چاہئے، اس کے علاوہ بھی جو اس کارخیر میں حصہ لے گا اسے دنیا و آخرت میں اس کا اجر ملے گا، خصوصی بچوں کا ہاتھ پکڑنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، خاص طور پر بچوں تربیت کیلئے کاوشیں کرنے والے والدین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کیونکہ وہ چیلنجوں کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے خصوصی بچوں کی آمدورفت کیلئے ادارہ کیلئے 15 کوچز کی فراہمی کا بھی اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ 15 کوچز گرانٹ کے طور پر دی ہیں تاکہ سرخ فیتے کی رکاوٹ نہ ہو۔
اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج ہم قومی ارادے کو قومی ادارے میں تبدیل کر رہے ہیں ،حکومت خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت اور معاشی شمولیت یقینی بنانے کے لئے جامع اقدامات کر رہی ہے، اللہ کسی بھی شخص کو معذوری کے ساتھ طاقت اورصلاحیت بھی دیتا ہے، جن کو قوم بوجھ سمجھتی ہے ہمارا یہ ادارہ ان کو باصلاحیت بناتا ہے۔
آٹزم ایکسپرٹ عائشہ ہارون نے کہا کہ آٹزم کے شکار بچوں کی خدمت کرتے ہوئے مجھے 15 سال ہو گئے ہیں،اولاد دنیا کی سب سے بڑی نعمت ہے،ایسے تعلیمی ادارے اور سہولیات بہت کم ہیں جہاں ان کی خصوصی ضروریات کو پورا کیا جائے،میرا بچہ آٹزم کا شکار ہوا جس سے میری زندگی کا رخ بدل گیا،2009ء میں اللہ تعالیٰ نے ان بے زبان بچوں کی مجھے آواز بنایا ،برطانیہ میں خصوصی بچوں کے ادارے سے سیکھنے کا موقع ملا،اس وقت ہمارے پاس 55 سٹاف ارکان ہیں ،وطن واپسی پر 2009ء میں خصوصی بچوں کے لئے اوئیسس سکول قائم کیاجہاں ایک ہی چھت کے نیچے تمام سہولیات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سکول میں بین الاقوامی معیار کے مطابق خصوصی بچوں کو تعلیم فراہم کی جا رہی ہے ، ہمارا خواب اوئیسس سکول کو کالج اور ماڈل سٹی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سکول کی بنیاد خوشی، خود مختاری اور تحفظ کی بنیاد پر رکھی گئی ہے ،ہمارے ادارے میں 70 سے زائد بچوں کو مختلف سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
تقریب میں خصوصی بچوں نے قومی ترانہ پڑھ کر وطن سے والہانہ محبت کا اظہار کیا اور اپنے فن کا بھرپور مظاہرہ کرنے کے علاوہ ٹیبلوز پیش کئے۔وزیراعظم نے بھرپور دادی۔وزیراعظم نے خصوصی بچوں سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ شفقت کا اظہار کیا۔








