خواتین کے لئے مخصوص پنک بس منصوبہ خیبر پختونخواہ میں ناکام
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کا ایک اور منصوبہ ناکام ہو گیا
خواتین کے لئے مخصوص بسوں میں سفر کا منصوبہ ناکامی سے دوچار ہونے کے بعد مردان میں پنک بس کا منصوبہ ختم کردیا گیا، بسیں ٹرانس پشاور کے حوالے کر دی گئیں
ٹرانس پشاور نے بسوں کو واپس پشاور منتقل کردیا،ایک سال پہلے مردان میں خواتین کے لئے یہ منصوبہ شروع کیا گیا تھا، ٹھیکدار کا کہنا ہے کہ خواتین کے لئے پنک بس منصوبہ ناکامی سے دوچار تھا، منصوبے کی ناکامی میں ٹرانس پشاور کا ہاتھ ہے،
ٹرانس پشاور کا کہنا ہے کہ ایک سال کا کنٹریکٹ تھا جو ختم ہو گیا، آئندہ کا لائحہ عمل ٹرانس پشاور بنائے گا .
خیبرپختونخوا حکومت کا ایک اور منصوبہ ناکام ہو گیا pic.twitter.com/SL0ebpTaln
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) March 11, 2020
جاپان حکومت نے 14 بسیں تحریک انصاف حکومت کو تحفے میں دی تھیں ،جس میں 7 بسیں مردان جبکہ 7 بسیں ایبٹ آباد کو دئیے تھے. اس منصوبے کا افتتاح وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک و دیگر حکام نے کیا تھا جو دو برس بعد ہی ناکامی کا شکار ہو گیا،
خواتین کے لیے مخصوص پنک سروس میں ڈرائیور مرد تھے جبکہ دیگر عملہ خواتین پر مشتمل تھا۔ کمپنی کی خواہش تھی کہ ڈرائیورز بھی خواتین ہی ہوں تاہم مردان میں خاتون بس ڈرائیور ڈھونڈنا انتہائی مشکل کام ہے۔ پشاور کے علاوہ خیبر پختونخوا کے بیشتر میں خواتین کی ڈرائیونگ کا رجحان نہ ہونے کے برابر ہے۔
واضح رہے کہ مردان میں دو بار پنک بس سروس کا افتتاح کیا گیا تھا، 2018 میں پہلی بار افتتاح کیا گیا تھا تا ہم بسیں چلی نہیں تھی، 2019 میں پھر افتتاح کیا گیا جس کے بعد بسیں ایک برس چلیں اور اب پھر بند ہو گئیں.








