آن لائن ڈیٹنگ کے نام پر دھوکہ،دھوکے باز ہر سال مزید پیسہ ہتھیا لیتے ہیں،
ایک 66 سالہ خاتون، جنہیں "سُو” کے نام سے شناخت کیا گیا ہے، نے اپنی ریٹائرمنٹ کے لیے 2 ملین ڈالر سے زیادہ بچت کی تھی اور دنیا بھر میں سفر کرنے کا ارادہ کیا تھا، لیکن وہ اب بھی محبت کی تلاش میں تھی۔سُو کا کہنا ہے: "میرے لیے ایسا محسوس ہوتا تھا کہ اگر میرے ساتھ کوئی مرد ساتھی ہوتا تو میری زندگی بہتر ہوتی۔”لہٰذا، سُو نے ڈیٹنگ ایپ کا رخ کیا، جہاں اس کی ملاقات ایک مرد سے ہوئی، جس نے چوری کی ہوئی تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے خود کو برطانیہ کا پرائیویٹ ایکویٹی سرمایہ کار اور "سانتوس” کے نام سے متعارف کرایا۔چند ہفتوں کی مسلسل بات چیت کے بعد، سانتوس نے سُو سے کہا کہ اسے اپنے پروفیشنل لائسنس کی تجدید کے لیے 40,000 ڈالر کی ضرورت ہے۔
سُو نے کہا: "میں اس پوزیشن میں تھی کہ کسی کی مدد کر سکوں۔ تو کیوں نہیں؟ مجھے کبھی یہ نہیں لگا کہ وہ مجھ سے کچھ چُرا رہا ہے یا دھوکہ دے رہا ہے۔ ایسا کوئی امکان نہیں تھا۔”
سُو کی کہانی کوئی انوکھا واقعہ نہیں ہے۔ فیڈرل ٹریڈ کمیشن کے مطابق، پچھلے سال امریکہ میں 64,000 سے زائد افراد آن لائن ڈیٹنگ ایپس پر دھوکہ دہی کا شکار ہوئے، جنہوں نے مجموعی طور پر ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان اٹھایا، جو کہ صرف چار سال قبل 500 ملین ڈالر تھا۔ڈیٹنگ ایپس پر استعمال کرنے والوں میں سے نصف افراد نے کہا کہ انہوں نے کسی نہ کسی موقع پر کسی ایسے شخص سے ملاقات کی ہے جس کا مقصد صرف انہیں دھوکہ دیناتھا،
ایسے دھوکوں کو روکنے کے لیے، کانگریس میں ایک آن لائن ڈیٹنگ سیفٹی ایکٹ متعارف کرایا گیا ہے۔ اس بل کا مقصد یہ ہے کہ ڈیٹنگ ایپس، کو صارفین کو آگاہ کرنا پڑے گا اگر انہوں نے کسی جعلی یا اسکامر اکاؤنٹ سے بات چیت کی ہو۔اس بل کو ریپبلکن رکنِ کانگریس ڈیوڈ ویلاڈاو اور ڈیموکریٹ رکن بریٹنی پیٹر سن نے پیش کیا ہے، جو دونوں ٹیک پلیٹ فارمز سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے صارفین کو بہتر طریقے سے تحفظ فراہم کریں۔
سُو کا کہنا ہے کہ اگر اسے اطلاع دی گئی ہوتی کہ جس شخص سے وہ بات کر رہی تھی، وہ ایک معروف دھوکہ باز تھا، تو وہ اپنی تمام بچت نہ کھو دیتی۔ ڈیٹنگ ایپس کمپنی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ فراڈ کی نوٹیفیکیشنز متعارف کروا چکے ہیں اور وہ سینیٹروں کے ساتھ اس بل کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔سُو، جنہیں اب اپنی زندگی کے قیمتی 2 ملین ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے، نے کہا: "میں اپنی کہانی اس لیے سنا رہی ہوں تاکہ کوئی اور میری طرح اس جہنم سے نہ گزرے۔ میں نہیں چاہتی کہ کوئی اور وہ اذیت بھگتے جو میں نے ایک مجرم کی مدد سے جھیلا۔”حالانکہ نئے قوانین سُو کے لیے بہت دیر سے آئے ہیں، وہ اب بھی انصاف کے لیے لڑ رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس قسم کے دھوکہ دہی کے واقعات کو روکنے کے لیے آگاہی اور ٹیکنالوجی کے ذریعے بہتر تحفظ کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ کوئی اور اس طرح کا نقصان نہ اٹھائے۔
خواتین کو بیہوش کر کے جنسی زیادتی ،ویڈیو بنانے والا ڈاکٹر گرفتار
سیاحتی مقام پر جانے والی ایئر ہوسٹس کی عزت لٹ گئی
کالج کے باتھ روم میں خفیہ کیمرے،طالبات کی بنائی گئیں 300نازیبا ویڈیو